غزہ: اسرائیلی محاصرے اور اندھیرے میں ایسٹر کی دعائیہ تقریب کا انعقاد

پیر 1 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

غزہ کی مسیحی برادری نے اتوار کے روز تاریکی اور اسرائیلی محاصرے میں ایسٹر کی دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا کیونکہ اسرائیلی بمباری کی وجہ سے یہ علاقہ بجلی سے محروم ہوچکا ہے۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ’چرچ سروس‘ اندھیرے میں ہی منعقد کرنا پڑی۔ یہ علاقہ بجلی سے اس لیے محروم ہے کیونکہ اسرائیل نے غزہ میں تیل کی فراہمی روک دی تھی۔

غزہ جنگ کے دوران اسرائیل نے متعدد مسیحی عبادتگاہوں پر حملے کیے۔ گزشتہ برس اکتوبر میں اسرائیل نے دنیا کے سب سے قدیم گرجا گھر ’سینٹ پورفیریس‘ پر بمباری کی تھی جس میں بچوں سمیت 18 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

دسمبر میں اسرائیلی استانئپرز نے ’ہولی فیملی چرچ‘ میں 2 مسیحی خواتین کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔

حماس اسرائیل جنگ سے قبل، غزہ میں صرف ایک ہزار مسیحی افراد ہی بچے تھے۔ یہ دنیا کی سب سے قدیم مسیحی برادری ہے جس کی تعداد میں بتدریج کمی واقع ہورہی ہے اور اس کے تحفظ کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور مسلسل بمباری کے باعث 32 ہزار 782 فلسطینی شہری شہید ہوچکے ہیں، جن میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp