وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان ’پاکستان دیوالیہ ہو چکا ہے‘ کا کیا مطلب ہے؟

پیر 1 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس وقت عوام کو ریلیف دینا ممکن نہیں ہے، پاکستان دیوالیہ ہو چکا ہے، اس وقت حالات مشکل ہیں اور آگے بھی مشکل ہی ہوں گے اور آئندہ 2 سالوں کے بعد ملک کے معاشی حالات بہتر ہوں گے جس بعد عوام کو ریلیف دیا جائے گا۔

خواجہ آصف کے اس بیان کے بعد تجزیہ کاروں نے کہا کہ یہ بیان غیر ذمے دارانہ ہے جبکہ کچھ نے کہا کہ ان پر عمر کا اثر ہو گیا ہے اور وزیر دفاع کو دفاعی معاملات پر ہی بولنا چاہیے۔

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیئر تجزیہ کار اور ویٹرن صحافی مجیب الرحمٰن شامی نے خواجہ آصف کے بیان کو بے بنیاد اور غیر ذمے دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف کو سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیے۔

مجیب الرحمٰن نے کہا کہ لگتا ہے کہ ان پر عمر کا اثر ہو گیا ہے، اس بیان کی نہ تعریف کی جا سکتی ہے اور نہ ہی تائید وزیر دفاع کو دفاعی معاملات پر بولنا چاہیے اور خزانہ کے معاملات وزیر خزانہ پر چھوڑ دینے چاہییں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے کیے گئے معاہدوں کا پاس رکھا ہے، اپنی تمام ادائیگیاں مکمل کی ہیں اور سب وقت پر کی ہیں، یہی وجہ ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے مزید تعاون مل رہا ہے۔

مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ دیوالیہ ہونا ایک معاشی اصطلاح ہے جس کا مطلب ہے کہ ملک اپنی ادائیگیاں نہیں کر رہا اور لوگ آپ کے پیچھے ہیں لیکن پاکستان کی ایسی صورتحال نہیں ہے جس سے قرض لیا ہے اس کو ادائیگی وقت پر کی گئی ہے لہٰذا یہی وجہ ہے کہ مزید قرض دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حالات مشکل ضرور ہیں لیکن یہ بالکل غیر ذمے دارانہ بات ہے کہ پاکستان دیوالیہ ہو گیا ہے۔

سینیئر تجزیہ کار ضیغم خان نے کہا کہ وزیر دفاع کا بیان انتہائی غیر ذمے دارانہ ہے، پاکستان دیوالیہ نہیں ہوا نہ ہو گا۔

ضیغم خان نے کہا کہ وزیر دفاع سمجھتے ہیں کہ پاکستان کوئی چوپال ہے کہ جہاں بیٹھ کر جتنی مرضی باتیں بنا لو لیکن ان جیسی شخصیات کے ایسے بیان سے ملک کو بہت نقصان ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر وزیر دفاع ایسا بیان دیں گے تو کون سرمایہ کاری کے لیے پاکستان آئے گا، پاکستانی عوام بھی سرمایہ کاری نہیں کریں گے اور ڈالر خریدے گی۔

ضیغم خان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی وفاقی وزیر پوری کابینہ کا نمائندہ ہوتا ہے اور جو بیان دیا جاتا ہے وہ حکومت کا بیان تصور کیا جاتا ہے لہٰذا اس طرح کے غیر ذمے دارانہ بیان سے ملک کو آنے والے دنوں میں بہت زیادہ نقصان ہو گا۔

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیئر تجزیہ کار انصار عباسی کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع اس قسم کے بیان کی توقع نہیں کی جا سکتی، ان کا یہ بیان غیر ذمے دارانہ ہے اور اس سے ملک میں معاشی عدم استحکام بڑھے گا۔

انصار عباسی نے کہا کہ ملک کو صحیح سمت میں لانے اور معاشی حالات کو بہتر بننے کے لیے حکومت بہت سی کاوشیں کر رہی ہے، اس کے علاوہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات بھی خوش اسلوبی سے آگے بڑھ رہے ہیں، جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کا بھی اعتماد بحال ہو رہا ہے، ایسے میں اس طرز کے بیان سے ملک کا بہت نقصان ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp