سپریم کورٹ نے پی ٹی وی کے سابق ایم ڈی عطاء الحق قاسمی نظرثانی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے، عدالت نے عطاء الحق قاسمی، اسحاق ڈار، پرویز رشید اور فواد حسن فواد کی نظرثانی درخواستیں منظور کرتے ہوئے عطاء الحق قاسمی کی تقرری کالعدم قرار دینے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔
سپریم کورٹ کے جاری کردہ تفصیلی تحریری فیصلے کے مطابق مذکورہ مقدمہ میں کرپشن یا اقربا پروری کا کوئی ثبوت نہیں ملا اسی طرح پی ٹی وی کو 19 کروڑ روپے سے زائد نقصان ہونے کے بھی شواہد نہیں ہیں، پی ٹی وی کے وکیل نے تسلیم کیا عدالت کا 19 کروڑ روپے سے زائد نقصان کی طے کردہ رقم کا تعین درست نہیں۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عطاء الحق قاسمی، پرویز رشید، اسحاق ڈار، فواد حسن فواد سے رقم وصول کرنے کا فیصلہ درست نہیں، عدالتی فیصلے کے مطابق مستقبل میں عطا الحق قاسمی کی بطور ڈائریکٹر تقرری پر پابندی بھی ختم کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے عطاء الحق قاسمی کی بطور چیئرمین پی ٹی وی اپنی بطور مینجنگ ڈائریکٹر تقرری کیخلاف ازخود نوٹس لیا تھا اور اس مقدمہ میں سپریم کورٹ نے 8 نومبر 2018 کو ان کی تقرری اور مالی مراعات کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
اس وقت کی مختصر عدالتی حکم نامہ میں سپریم کورٹ نے سابق وزراء پرویز رشید اور اسحاق ڈار کے ساتھ ساتھ وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو عطاءالحق قاسمی کی تقرری اور انہیں ملنے والے مالی فوائد کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔