مسلمانوں نے امریکی صدر بائیڈن کے افطار ڈنر کا بائیکاٹ کردیا، وائٹ ہاؤس پروگرام منسوخ کرنے پر مجبور

بدھ 3 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی مسلم تنظیموں کی جانب سے بائیکاٹ کے اعلان پر وائٹ ہاؤس میں ہر سال منعقد کیا جانے والا افطار ڈنر منسوخ کردیا گیا۔ جو بائیڈن کی جانب سے مدعو کیے جانے پر امریکی مسلم تنظیموں نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے افطار ڈنر میں شرکت سے انکار کردیا۔

خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی مسلم تنظیموں اور رہنماؤں نے آج وائٹ ہاؤس میں افطار ڈنر کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ مسلم کمیونٹی نے غزہ تنازع پر امریکی پالیسی کے خلاف احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ متعدد اسلامی تنظیموں نے وائٹ ہاؤس کے باہر افطار تقریب کے بھی اہتمام کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کے باہر احتجاجی افطار میں اسلامک سرکل آف نارتھ امریکا اور امریکن مسلمز فار فلسطین شامل ہوں گی۔ اس دوران وائٹ ہاؤس سے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا جائے گا اور اسرائیل فلسطین تنازع کے دوران امریکی پالیسی کو تبدیل کرنے پرزور دیا جائے گا۔

دوسری  جانب وائٹ ہاؤس نے دوبارہ اعلان کیا کہ وہ صرف مسلم سرکاری عملے کے لیے کھانے کا اہتمام کریں گے اور چند مسلمان امریکی کمیونٹی کی شخصیات کے ساتھ الگ ملاقات کریں گے۔

واضح رہے منسوخ شدہ افطار ڈنر اسرائیل کے لیے جوبائیڈن کی غیر مشروط حمایت پر امریکی عرب اور مسلم کمیونٹیز میں بڑھتے ہوئے غصے کی نشاندہی کرتا ہے۔

خیال رہے کہ ناقدین نے متنبہ کیا ہے کہ نومبر کے صدارتی انتخابات کے دوران یہ غصہ بائیڈن کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔

واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس کا سالانہ افطار رمضان المبارک کے اختتام پر کیا جاتا ہے۔ افطار پارٹی میں امریکی انتظامیہ کے حکام اور مسلم اکثریتی ممالک کے سفراء شرکت کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp