لاہور ہائیکورٹ کے 3 ججز کو بھی دھمکی آمیز خطوط موصول

بدھ 3 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 8 ججوں کے بعد آج لاہور ہائیکورٹ کے 3 ججوں کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے ہیں، خطوط سینئرترین جج جسٹس شجاعت علی خان ،جسٹس شاہد بلال حسن اور جسٹس عالیہ نیلم کے نام بھیجے گئے ہیں۔

ججوں کو موصول ہونیوالے دھمکی آمیز خطوط کی اطلاع ملنے پر پولیس کے شعبہ انسداد دہشت گردی سمیت دیگر حکام لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے ہیں، جہاں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔

واضح رہے گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے 8 ججوں کو بھی پاؤڈر بھرے مشکوک اور دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے تھے جس کا مقدمہ دارالحکومت کے تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کر لیا گیا ہے۔

مقدمہ ہائیکورٹ میں ڈاک بھیجنے اور وصول کرنے والی برانچ کے کلرک قدیر احمد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ یکم اپریل کو موصولہ ڈاک کو نائب قاصد کے ذریعے تقسیم کرنے بھیجا، 8 لفافے جج صاحبان کے سیکریٹری نے وصول کیے۔

ایف آئی آر کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت دیگر جج صاحبان کے نام سے لیٹر تقسیم کروائے، 4 لفافے کھولے گئے جن میں سفید پاؤڈر کی آمیزش پائی گئی۔

ڈی آئی جی آپریشنز سید شہزاد ندیم بخاری کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خط ملنے کا معاملے پر تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، تمام وسائل بروئے کار لاکر تحقیقات جلد از جلد مکمل کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق سمیت 8 ججوں کو پائوڈر سے بھرے دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے، ایک جج کے اسٹاف نے خط کھولا تو اس کے اندر پائوڈر موجود تھا، خطوط ملنے پر اسلام آباد پولیس کی ماہرین پر مشتمل ٹیم اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئی۔

عدالتی ذرائع کا کہنا تھا کہ خط کے متن میں لفظ اینتھریکس لکھا ہوا تھا اور خط کے اندر ڈرانے دھمکانے والا نشان بھی موجود ہے، خطوط ریشم نامی خاتون نے بغیر اپنا ایڈریس لکھے ججز کو ارسال کیے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp