کون سے اسرائیلی برانڈز کا بائیکاٹ کیا جائے؟ کشمیری فلسطینی جوڑے نے ویب سائٹ لانچ کر دی

بدھ 3 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

غزہ پر اسرائیل کے حملے کے بعد دنیا بھر میں عوامی سطح پر شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ ایسے میں اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی نہ کرنے کے بعد ایسی غیر ملکی کمپنیوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جا رہا ہے جن کے مالکان یہودی ہیں اور یہ مہم زور پکڑتی جا رہی ہے۔ پوری دنیا میں سوشل میڈیا کے ذریعے اسرائیلی مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا پیغام دیا جا رہا ہے۔

رواں سال اکتوبر میں سوشل میڈیا پر شروع ہونے والی اس بائیکاٹ مہم سے متعلق مختلف مواد شئیر کیا جا رہا ہے جن میں اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کی جارہی ہے۔ اس مہم میں متبادل کے طور پر مقامی مصنوعات کی فہرست بھی شیئر کی جارہی ہے۔

بائیکاٹ کرنے والوں کا خیال ہے کہ اگر وہ فلسطینیوں کے حق میں براہ راست جنگ نہیں لڑ سکتے تو اسرائیلی مصنوعات کا معاشی بائیکاٹ کر کے اس میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔

حال ہی میں امریکہ میں مقیم ایک کشمیری فلسطینی جوڑے نے “DisOccupied” کے نام سے ایک ویب سائٹ لانچ کی ہے جو اسرائیل کی حمایت کرنے والے برانڈز کی نشاندہی کرتی ہے، جس سے صارفین کے لیے اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا آسان ہو گیا ہے۔

ویب سائیٹ میں سرچ کا آپشن دیا گیا ہے جس پر نام لکھنے سے معلوم ہو جائے گا کہ یہ اسرائیلی برانڈ ہے اور اس کا بائیکاٹ کیا جائے جبکہ اس کے متبادل برانڈز کے آپشنز بھی دیے گئے ہیں کہ بائیکاٹ کی صورت کون کون سے برانڈز استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

فلسطینی نژاد نادیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے شوہر کے ساتھ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے ایک ویب سائٹ بنائی اور سوشل میڈیا پر شیئرکی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp