شادی کے 8 ماہ بعد بھی انجو اور نصر اللہ ملاقات کو ترس رہے ہیں

بدھ 3 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا کے ضلع اپر دیر کے رہائشی نصر اللہ اور بھارتی خاتون انجو کے درمیان فیس بک پر 2019 میں دوستی شروع ہوئی تھی۔ دوستی گہری ہونے کے بعد 34 سالہ انجو 22 جولائی 2023 کو ویزٹ ویزہ پر نصر اللہ سے ملنے دیر پہنچی تھیں۔

پاکستان آنے کے بعد بھارتی خاتون نے اسلام قبول کرکے اپنا نام فاطمہ رکھا اور اپنی آمد کے پانچویں روز نصراللہ سے دیر کی مقامی عدالت میں اچانک شادی کرکے بھارت اورپاکستان میں سب کو حیران کردیا تھا۔

اپر دیر کے ضلعی ہیڈکوارٹر میں پاکستانی شوہر نصراللہ کے ساتھ 4 ماہ گزارنے کے بعد انجو 29 نومبر 2023 کو براستہ واہگہ بارڈر انڈیا واپس چلی گئی تھی۔

انجو کے پاکستانی شوہر نصراللہ نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ انجو کے پہلے شوہر سے 2 بچے بھارت میں ہی تھے اور وہ ان کے لیے ہر وقت پریشان رہتی تھیں، لہذا بچوں سے ملنے کے لیے انہوں نے خود انہیں واہگہ بارڈ پہنچایا تھا۔

نصراللہ نے بتایا کہ انجو جب انڈیا پہنچی تو ان کے والدین سمیت دیگر رشتہ داروں نے ملنے سے انکار کیا۔ انہیں رہائش کا مسئلہ درپیش تھا لیکن انہیں ان کے ایک دوست نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ایک مہینے تک اپنے پاس محفوظ مقام میں رکھا۔

نصراللہ نے بتایا کہ چونکہ انجو کے پاس نہ رہائش تھی اور نہ روزگار، اس لیے انہیں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جب انجو کو بچے ملے تو ان کی اسکول فیس جیسے مسائل بھی رہے، لیکن ان تمام تر مسائل کے باوجود وہ روزگار ڈھونڈنے یا خریداری کرنے گھر سے باہر نہیں جاسکتی تھیں کیونکہ لوگ انہیں ہراساں اور گالیاں دیتے تھے کہ پاکستان کیوں گئی اور جملے کستے تھے۔

‘انجو وہاں پریشان ہے اور میں یہاں’

نصراللہ نے انتہائی دکھ اور افسوس کے ساتھ بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بے شک انجو سے تحقیقات کریں لیکن بے جا ہراساں اور مشکلات پیدا نہ کریں۔ انہوں نے بتایا کہ ’انجو وہاں انڈیا میں مصیبت میں ہے اور یہاں میں ان کے لیے ہر وقت فکرمند رہتا ہوں، ہم دونوں ہی مشکل میں ہیں اور انجو کی پریشانی کی وجہ سے میں ڈپریشن کا مریض بنتا جا رہا ہوں‘۔

نصر اللہ کا کہنا تھا کہ انجو نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جس سے ہندوستانی حکومت کو کوئی خطرہ، نقصان یا شکوہ ہو۔ وہ قانونی طریقے سے پاکستان میں رہی اور انہوں نے کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا جو ان کے ملک بھارت کے لیے باعثِ تشویش ہو لہذا ان کے ساتھ انسانی حقوق کی بنیاد پر بہتر سلوک کیا جائے۔

’اںڈیا آنے کی اجازت دی جائے‘

نصر اللہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بیوی سے ملنا چاہتے ہیں، مگر انہیں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی اور اس مشکل سے بچنے کے لیے وہ کسی اور ملک میں بھی ملنے کا سوچ رہے ہیں لیکن ایسا فوری ممکن نہیں۔

نصراللہ نے حکومتِ پاکستان اور ہندوستانی سرکار سے اپیل کی ہے کہ انسانی بنیادوں پر اس شادی شدہ جوڑے کو دوبارہ ملوانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارتی حکومت کے لیے انجو کو پاکستان جانے کی اجازت دینا مشکل ہے تو انہیں بھارت آنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ اپنی بیوی سے مل سکیں۔

نصر اللہ نے ہندوستان اور پاکستانی حکومتوں کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ انجو کے لیے انڈیا میں سازگار ماحول، سیکیورٹی اور روزگار کے لیے اقدامات کریں کیونکہ انجو وہاں اکیلی ہیں اور ان کے ذمہ بچوں کی کفالت بھی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp