ایشیائی بھڑ کا پتا لگانے کے لیے اے آئی سسٹم تیار کرلیا گیا

بدھ 3 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

برطانوی سائنسدانوں نے حملہ آور ایشیائی ہارنٹس (بھڑ) کا پتا لگانے کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) تیار کرلی۔

انگلش کاؤنٹی ڈیون کی ایکسیٹر یونیورسٹی نے کہا کہ اس کے محققین کے ذریعے تیار کردہ خودکار نظام نے بھڑ کو ایک مانیٹرنگ اسٹیشن کی طرف راغب کیا اور معیاری تصاویر حاصل کیں۔

یونیورسٹی نے کہا کہ اس کا نظام، Vesp AI، کامل درستگی کے ساتھ بھڑوں کی شناخت کر سکتا ہے۔

ادارے نے یہ بھی کہا کہ اس نظام کا چینل جزائر میں تجربہ کیا گیا ہے۔

حوصلہ افزا نتائج

یونیورسٹی کے ڈاکٹر تھامس او شیلر وہیلر کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد کچھ کم لاگت اور متنوع چیز تیار کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومتیں یا مکھیاں پالنے والے انفرادی افراد کوئی بھی اسے استعمال کر سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس تحقیق میں ایک پروٹو ٹائپ ورژن کا تجربہ کیا گیا جس کے نتائج حوصلہ افزا تھے۔

VespAI نئے خطوں میں ایشیائی ہارنیٹ کے داخلے کا پتا لگانے کے لیے ایک مضبوط ابتدائی انتباہی نظام کے طور پر کام کرتا ہے۔

یونیورسٹی نے کہا کہ ویسپ اے آئی نے کام کرنے کے لیے ایک کمپیکٹ پروسیسر کا استعمال کیا اور اس وقت تک غیر فعال رہے جب تک کہ اس کے سینسر ہارنیٹ کے سائز کی حد کے اندر کسی کیڑے کی شناخت نہ کر لیں۔

اس نے کہا کہ سسٹم کا AI الگورتھم فعال ہوگیا اور اس نے تصویر کا تجزیہ کیا کہ آیا یہ ایشیائی ہارنیٹ ہے یا یورپی ہارنیٹ۔

اگر کسی ایشیائی ہارنیٹ کا پتا چلا تو مانیٹر نے صارف کو ایک تصویری الرٹ بھیجا جس سے وہ شناخت کی تصدیق کر سکیں۔

یونیورسٹی نے وضاحت کی کہ سنہ 2023 میں برطانیہ میں ایشیائی ہارنیٹ ریکارڈ تعداد میں دیکھی گئی۔

بھڑ شہد کی مکھیوں کی سب سے بڑی شکاری ہے۔ یہ چھتے کو تباہ اور حیاتیاتی تنوع کو نقصان پہنچاتی ہے۔ صرف ایک ہارنیٹ ایک دن میں 50 شہد کی مکھیوں کو مارکر کھاسکتی ہے۔

حملہ آور ہارنٹس مین لینڈ یورپ میں تباہی مچا رہے ہیں اور برطانیہ میں قدم جمانے کی تیاری میں ہیں کیوں کہ ایسٹ سسیکس، کینٹ، ڈیون اور ڈورسیٹ میں ان کے چھتے پائے جا رہے ہیں۔

چوکس نگرانی

مذکورہ نظام کا تصور پیش کرنے والے ڈاکٹر پیٹر کینیڈی نے کہا ہمارے نظام کا مقصد بھڑ کے تدارک کے لیے ایک چوکس، درست اور خودکار نگرانی کی صلاحیت فراہم کرنا ہے۔

VespAI غیر ہدف والے کیڑوں کو نہیں مارتا اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ بھڑوں کو زندہ پکڑ کر ان کے چھتوں میں واپس لایا جا سکے جو انہیں تباہ کرنے کا واحد مؤثر طریقہ ہے۔

یونیورسٹی نے وضاحت کی کہ اس سسٹم کا جرسی میں تجربہ کیا گیا تھا جس نے فرانس سے قربت کی وجہ سے بڑی تعداد میں ایشیائی ہارنیٹ دراندازی کا مشاہدہ کیا۔

ڈاکٹر تھامس نے کہا کہ ویسپ اے آئی کی درستگی کا مطلب یہ ہے کہ یہ غلط شناخت نہیں کرتا اور کسی دوسرے کیڑے کو بھڑ نہیں سمجھ بیٹھتا اور نہ ہی کسی بھڑ کو ایسے ہی جانے دیتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp