وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنی مرضی سے مجھے صوبائی وزیر تعلیم بنایا، میرے کہنے سے نہیں بنایا چونکہ میرا الیکشن مہم میں نعرہ تھا کہ ’میں تعلیم کا سپاہی ہوں‘، میں جب چیئرمین ضلع کونسل تھا تو قصور کئی تعلیمی درجہ بندی 17 ویں نمبر پرتھی اور میں نے 6 سے 8 ماہ میں اسے نمبر ون پر لایا تھا شاید اس وجہ سے مجھے وزیر تعلیم بنایا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کی پنجاب میں تعلیمی کارگردگی پر جلد وائٹ پیپر جاری کروں گا
ایک سوال کے جواب پر صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ سابق صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے تعلیم کے نظام کو تباہ کیا ہے انکی تعلیمی میدان میں ڈیجیٹالائزیشن کی وجہ سے، آن لائن پیپر فروخت کیے جارہے ہیں، امتحانی سینٹر فروخت ہو رہے ہیں، میٹرک کے نمبر بک رہے ہیں۔ بوٹی مافیا کی ڈیجیٹالائزیشن کرکے وہ گئے ہیں، میں مراد راس کو دعوت دیتا ہوں کہ کسی پبلک فورم پر میرے ساتھ بیٹھیں میں انکو شیشہ دیکھاؤں گا کہ انہوں نے کس طرح تعلیمی نظام کا بیٹرہ غرق کیا ہے۔ سابق وزیر تعلیم نے ٹیکسٹ بک بورڈ میں بڑے بڑے گپلے کیے ہیں، جلد بہت سی چیزیں سامنے لاؤں گا۔
اسٹوڈنٹ ریوارڈ پروگرام کے تحت پوزیشن ہولڈرز بچوں کو کرڑوں روپے دیں گے
وزیر تعلیم پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم اسٹوڈنٹ ریوارڈ پروگرام شروع کرنے جارہے ہیں، پچھلے کئی سالوں سے غریب اسکول کا بچہ ہی ٹاپ کررہا ہے، جن کو پرائیویٹ اسکول والے ہونڈا سویک گاڑیاں دیکر اٹھا لیتے ہیں، ہمارے بچے ہیں، ہم کیوں نہیں انکو ریوارڈ کررہے۔ چاہتا ہوں کہ سرکار ان بچوں کو اپنائے انکو ریوراڈ کرے، جو ٹاپر ہوں ہم کرڑوں نہیں اربوں روپے ان پر لگائیں انکا حوصلہ بڑھائیں تاکہ تعلیم کے میدان میں ایک مقابلے کی فضا بنے۔
بوٹی مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا
بوٹی مافیا کو ہم نے ہی آکے پکڑا ہے جو پچھلے 4، 5 سالوں سے منظم ہورہا تھا، عمران خان کا جو دعویٰ تھا کہ وہ تعلیم کے میدان میں انقلاب برپا کررہے ہیں وہ پنجاب کو تعلیم کے میدان میں سندھ بنا کر چلے گئے ہیں۔ بوٹی مافیا میں بڑے ادارے ملوث ہیں یہ بڑے شہروں میں یہ حال ہے چھوٹے شہروں میں کیا ہوتا ہوگا۔ میرا مقصد ہے پاکستان میں دنیا کا بہترین نظام تعلیم ہو بہترین نصاب ہو بہترین امتحانی ماڈل ہونا چاہیے، 18 گھنٹے روز کام کرتا ہوں تاکہ نظام بہتر ہوسکے۔