جماعت اسلامی پاکستان کے سینیئر رہنما حافظ نعیم الرحمان امیر جماعت منتخب ہوگئے۔
حافظ نعیم جماعت اسلامی کے چھٹے امیر منتخب ہوئے ہیں۔ جو 2029 تک منصب پر فائز رہیں گے۔
مزید پڑھیں
حافظ نعیم الرحمان اس سے قبل جماعت اسلامی کراچی کے امیر کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھا رہے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جماعت اسلامی کے نئے امیر کے انتخاب کے لیے 15 ہزار سے زیادہ ارکان نے ووٹ ڈالا، جبکہ حافظ نعیم الرحمان نے 80 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔
یاد رہے کہ جماعت اسلامی کے نئے امیر کے انتخاب کے لیے انتخابی کمیشن نے 3 ناموں کا اعلان کیا تھا، جن میں سراج الحق، حافظ نعیم الرحمان اور لیاقت بلوچ شامل تھے۔
جماعت اسلامی کے دستور کے مطابق ارکان کو یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ 3 ناموں کے علاوہ بھی کسی بھی رکن کو امیر منتخب کرنے کے لیے اپنی رائے کا اظہار کرسکتے ہیں۔۔
جماعت اسلامی کی بنیاد 1941 میں سید ابوالاعلیٰ مودودی نے رکھی
جماعت اسلامی کی بنیاد بین الاقوامی شہرت کے حامل عالم دین سید ابوالاعلیٰ مودودی 1941 میں رکھی تھی۔
مولانا مودودیؒ طویل عرصے تک امیر جماعت رہے، تاہم علالت کے سبب انہوں نے یہ ذمہ داری مزید ادا کرنے سے معذرت کرلی تھی، جس کے بعد ہی میاں طفیل محمد امیر جماعت اسلامی منتخب ہوئے۔
ان کے بعد امیر جماعت کی یہ ذمہ داری قاضی حسین احمد نے ادا کی، اور پھر بالترتیب سید منور حسن اور سراج الحق امیر جماعت اسلامی منتخب ہوئے۔
اب ملک بھر میں ہونے والے انتخابی عمل کے نتیجے مین اراکین جماعت اسلامی نے آئندہ 5 سال کے لیے حافظ نعیم الرحمان کو امیر جماعت اسلامی منتخب کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی حافظ نعیم الرحمان کو مبارکباد
دریں اثنا نومنتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کو مبارکبادوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے حافظ نعیم الرحمان کو امیر جماعت اسلامی منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔
وزیراعظم نے حافظ نعیم الرحمان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ امید ہے ان کی قیادت میں جماعت اسلامی جمہوریت کی بقا اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے مزید فعال کردار ادا کرےگی ۔