فرانس کی پارلیمنٹ کے 115 ارکان نے اسرائیل کو ہتھیار بیچنے پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کردیا۔
فرانسیسی پارلیمنٹ کے 115 ارکان کی جانب سے صدر ایمانوئیل میکرون کو خط لکھا گیا ہے جس میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ارکان نے خط میں موقف اختیار کیا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، اس لیے فرانس کو اس کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔
ارکان پارلیمنٹ نے موقف اختیار کیا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے کی گئی بمباری میں اب تک 33 ہزار سے زیادہ شہادتیں ہوچکی ہیں۔
انہوں نے خط میں یہ بھی مطالبہ کیاکہ اب تک اسرائیل کو جتنے ہتھیار فروخت کیے گئے ہیں ان کی تفصیلات پارلیمنٹ میں پیش کی جائیں۔
ارکان پارلیمنٹ نے مزید کہاکہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت کا معاہدہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 33 ہزار سے زیادہ افراد شہید ہوچکے ہیں۔
حال ہی میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد بھی منظور کی گئی ہے مگر اسرائیل بدستور اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔