اسرائیلی صدر اسحاق ہرتصوغ نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کا ملک اسرائیل ایک ’خونی اور مشکل جنگ‘ لڑ رہا ہے۔ ان کا یہ بیان 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہونے والے تنازع کے 6 ماہ مکمل ہونے کے موقع پر سامنے آیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق صدر نے حماس کے 7 اکتوبر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے ہرتصوغ نے کہا کہ آج صبح 6:29 بجے کو ہم ظالمانہ دہشت گرد حملے اور ہولناک قتلِ عام کے 6 ماہ مکمل کر رہے ہیں۔
اسرائیلی صدر نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ ’ہماری بہنوں اور بھائیوں، ریاست اور انسانیت کے خلاف اس جرم کو نصف سال مکمل ہو گیا ہے، ایک خونی اور مشکل جنگ کے 6 ماہ۔‘
مزید پڑھیں
یاد رہے کہ فوج کی طرف سے غزہ میں یرغمال اسرائیلی شہری ایلاد کتزیر کی لاش برآمدگی کے اعلان کے بعد ہرتصوغ کا بیان سامنے آیا ہے۔ ایلاد کتزیر نامی اسرائیلی یرغمالی کے بارے میں فوج نے بتایا کہ اسے جنوری میں غزہ میں قید کے دوران قتل کر دیا گیا تھا۔
اسرائیلی صدر کا بیان جس وقت سامنے آیا ہے وہیں دوسری جانب دسیوں ہزار اسرائیلیوں نے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے انتہا پسند وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے غزہ جنگ سے نمٹنے کے طریقے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے بہ قول غزہ میں موجود 129 یرغمالیوں میں سے 34 ہلاک ہو چکے ہیں۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق حماس کے خلاف اسرائیل کی جوابی کارروائی میں غزہ میں کم از کم 33 ہزار 137 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
غزہ جنگ میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 604 ہو گئی
فلسطینی تحرک حماس کے عسکری بازو نے دعویٰ کیا ہے کہ تنظیم کے جنگجوؤں نے غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقوں میں کارروائیاں کر کے متعدد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
عسکری اعلامیہ کے مطابق مزاحمت کار جنگجوؤں نے مرکاوا طرز کے 3 ٹینکوں کو ’ال یاسین 105‘ گولوں سے نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی ریسکیو فورسز جھڑپوں کے مقام کی طرف بڑھیں تو پہلے سے نصب شدہ بارودی سرنگ کے جال میں انہیں 3 دھماکوں سے نشانہ بنایا گیا۔
یہ حملہ خان یونس کے علاقے مشرقی الزنہ میں کیا گیا۔ القسام نامی عسکری ونگ نے مزید کہا کہ ان کے ارکان نے تصدیق کی ہے کہ واپسی پر انہوں نے ایک اور مرکاوا ٹینک کو ’ال یاسین 105‘ گولوں سے نشانہ بنایا۔

اسرائیلی پیادہ فوج کے ارکان کو بھی ایک اینٹی پرسنل ڈیوائس سے نشانہ بنایا۔ یہ فوجی امل کالونی میں اپنے ہلاک ارکان اور زخمیوں کو لینے پہنچے تھے۔ فوجی ہیلی کاپٹر سے اتر کر قریب پہنچے تو ان پر حملہ کر دیا گیا۔ مزاحمت کاروں کے ارکان نے امل کالونی میں ’ٹنڈوم‘ نامی میزائل کے ذریعے انتہائی قریب سے 5 فوجیوں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کیا ہے۔ اس دوران ایک فوجی گاڑی کو بھی تباہ کیا گیا ہے۔