اگر کوئی سائل سمجھتا ہے کہ اس کی داد رسی قانون کے مطابق نہیں ہوئی تو قیامت کے دن حاضر ہوں، جسٹس ابراہیم خان

پیر 8 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس محمد ابراہیم نے کہا ہے کہ انہوں نے 31 سال کے دوران 15 ہزار سے زائد کیسوں کے فیصلے کیے اور اگر کوئی سائل سمجھتا ہے کہ اس کی داد رسی قانون کے مطابق نہیں ہوئی تو وہ قیامت کے دن حاضر ہیں۔

ریٹائرمنٹ کے حوالے سے فل کورٹ ریفرنس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس محمد ابراہیم خان نے کہا کہ ان کے کیے گئے فیصلوں میں سے 509 سپریم کورٹ میں چیلنج ہوئے اور ان میں سے بھی 279 کو عدالت عدالیہ نے برقرار رکھا۔

 چیف جسٹس ابراہیم خان نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصے میں ہم نے قانون کے مطابق فیصلے کیے مگر ہمیں سیاسی جماعت سے منسوب کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے قانون کے مطابق فیصلوں پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے تنقید کی گئی اور ان فیصلوں کی انہیں بہت بڑی قیمت چکانی پڑی۔

چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے کہا کہ ’ہائیکورٹ میں 10ویں نمبر کا جج تھا جب مجھے آرمی پبلک اسکول کمیشن کی انکوائری سونپی گئی، کمیشن کی انکوئری میں اے پی ایس فیملز دیگر گواہان کے ساتھ آرمی افیسرز کے بیانات بھی ہم نے ریکارڈ کیے‘۔

پشاور ہائیکورٹ کے نامزد چیف جسٹس، جسٹس اشتیاق ابراہیم  پشاور ہائیکورٹ نے جسٹس ابراہیم خان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرتا رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp