پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے منگل کو ہونے والے سینیٹ کے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کا بائیکاٹ کرنےکا اعلان کردیا۔
مزید پڑھیں
پی ٹی آئی کے اعلامیے کے مطابق کور کمیٹی نے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا بائیکاٹ کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا ہےکہ خیبر پختونخوا کے سینیٹرز کی ایوان میں موجودگی تک چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب ملتوی کیا جائے۔
کور کمیٹی کا کہنا ہےکہ وفاق کی تمام اکائیوں کی نمائندگی کے بغیر چیئرمین و ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کا انتخاب غیر آئینی ہے۔
پی ٹی آئی نے وفاق کی اکائی خیبرپختونخوا کو انتخابی عمل سے باہر رکھنے کو تعصب ومنافرت پھیلانے کی کوششوں کا حصہ قرار دیا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے خلاف درخواست سیکریٹری سینیٹ کو جمع کروائی ہے جب کہ معاملے کو عدالت میں بھی چیلنج کیا ہے۔
ڈاکٹر عاصم کو عمران خان کے معائنے سے روکنے کی مذمت
تحریک انصاف کور کمیٹی کی جیل انتظامیہ کی جانب سے ڈاکٹر عاصم کو بانی چئیرمین عمران خان کے میڈیکل چیک اپ سے روکنے کی شدید مذمت کی گئی اور عدالت سے سابق وزیر اعظم عمران خان کے میڈیکل چیک میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کا نوٹس لینے اور ڈاکٹر عاصم کو ان کا طبی معائنہ کرنے کی اجازات فراہم کرنے کی استدعا گی گئی۔
’جسٹس محسن اختر کیانی کے خلاف ریفرنس ججز کو ہراساں کرنے کی کوشش ہے‘
کور کمیٹی کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی کے خلاف جیوڈیشل کونسل میں دائر کردہ ریفرنس کی بھی شدید مذمت کی گئی۔
کمیٹی کا کہنا ہے کہ جسٹس محسن اختر کیانی کے خلاف مس کنڈکٹ کا ریفرنس ججز کو خوفزدہ اور ہراساں کرنے کی حکومتی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔
کمیٹی نے کہا کہ عدالتی امور میں خفیہ اداروں کی مداخلت کا انکشاف کرنے والے معزز جج صاحبان کو دھمکی آمیز خطوط کی ترسیل کے بعد ایک مخصوص جج کے خلاف مِس کنڈکٹ کا ریفرنس عدلیہ مخالف منظم منصوبے کا شاخسانہ ہے۔
کو کمیٹی نے کہا کہ چیف جسٹس اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو براہِ راست اور بِالواسطہ ہراساں کرنے کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئےاس منظم مہم کے ذمہ داران کا تعین کریں۔
عید کے دوران جیل میں ملاقاتیں روکنے پر عدالت سے نوٹس لینے کی استدعا
پی ٹی آئی کور کمیٹٰ نے جیل انتظامیہ کی جانب سے عید کی چھٹیوں کے دوران بانی چئیرمین عمران خان، وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی اور صدر تحریک انصاف چوہدری پرویز الہیٰ کو اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت نہ دیے جانے کی بھی شدید مذمت کی اور عدالت سے اس معاملے کا نوٹس لینے کی درخواست کی۔
’عوام 9 اپریل کو رجیم چینج کے 2 سال مکمل ہونے پر گھروں سے باہر نکلے‘
کور کمیٹی نے عوام سے کہا کہ وہ9 اپریل کو رجیم چینج آپریشن کے 2 سال مکمل ہونے پر پرامن انداز میں باہر نکلیں۔
کمیٹٰی نے کہا کہ پاکستانی قوم پر امن طریقےسے باہر نکل کر اپنے ہر دلعزیز قائد عمران خان سے اظہارِ یکجتی کے لیے پاکستان او ر پی ٹی آئی کا پرچم لہرائے۔