سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی (قناۃ السعودیہ) نے ماہ رمضان میں ایک دلچسپ سلسلہ شروع کیا، جس میں وہ سعودی معاشرے اور عالم عرب کے کسی مؤثر کردار کو اپنے پروگرام ’شکراً ملیون‘ یعنی ملین شکریہ کا مہمان بناتے اور اسے ڈیڑھ لاکھ ریال دیکر کہا جاتا کہ آپ نے یہ پیسے شکریہ ادا کرتے ہوئے ایک ایسے شخص کو دینے ہیں جس کا آپ کی زندگی میں مؤثر کردار رہا ہو۔

اسی طرح اس پروگرام کو معاشرتی رنگ دیتے ہوئے اس شخص کے لیے ایک لاکھ ریال مختص کیا جاتا ہے، اور اسے کہا جاتا ہےکہ 50 ہزار ریال کسی ایسے شخص کو دیں جس نے آپ کے لیے زندگی میں مثبت کردار ادا کیا ہو، اس طرح معاشرے کے چار کردار مل کر آپس میں خوشیاں بانٹتے۔

انہی کرداروں میں سے ایک سعودی معاشرے میں سوشل میڈیا پر مثبت کردار کے حوالے سے مشہور انفلوینسر اور تاجر نایف ہادی تھے، جنہوں نے سعودی چینل کے تعاون سے سوڈان سے تعلق رکھنے والے اپنے والد کے دیرینہ ساتھی عبد اللہ ادریس کا انتخاب کیا۔

عبد اللہ ادریس نے نایف کے بچپن سے لیکر نایف کے والد کی فوتگی تک ساتھ دیا، اور ہر غمی خوشی میں شریک رہے، یہاں تک کہ نایف بڑا ہو کر ایک کامیاب شخص بنا۔ نایف جو کہ سوشل میڈیا پر (نایفکو) کے نام سے مشہور ہیں، بذات خود سعودی معاشرے کے مثبت کاموں میں پیش پیش ہوتے ہیں۔

اس مثبت مہم کا آگے فائدہ عبد اللہ ادریس نے اپنے ایک محسن موسیٰ نامی شخص کو 50 ہزار ریال دیکر پہنچایا، یوں سعودی معاشرے کے تجارتی اور معاشرتی کرداروں کا یہ ایک حسین امتزاج سامنے آتا ہے۔
سعودی ٹی وی کا یہ اقدام یکم رمضان سے شروع ہوا اور آخر رمضان تک جاری رہا، اس میں عالم عرب اور گلف سے مشہور شخصیات شریک ہوئیں، اس طرح کے اقدامات ہمارے میڈیا کے لیے مشعل راہ ہو سکتےہیں۔













