خیبرپختونخوا میں وزیراعلیٰ کی مشیر برائے سوشل ویلفیئر مشعال یوسفزئی کی جانب سے نئی گاڑیوں کی خریداری کی منظوری کے لیے وزیر اعلیٰ کو سمری ارسال کی گئی جس میں مشعال یوسفزئی کے لیے کروڑوں روپے کی گاڑیاں خریدنے کی منظوری مانگی گئی۔
صارفین کی جانب سے مشعال یوسفزئی سے کہا گیا کہ اس خبر کی تصدیق یا تردید کریں کیونکہ بعد میں آپ کو اعتراض ہوتا ہے کہ آپ کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے۔
اس پر مشعال یوسفزئی کی جانب سے خبر بریک کرنے والی خاتون صحافی پر ماہانہ رشوت لینے کا الزام عائد کیا گیا جس کی صحافی برادری کی جانب سے شدید مذمت کی گئی اور مشیر وزیراعلیٰ سے اس کے ثبوت مانگے گئے۔ خاتون صحافی پر الزام کے بعد پشاور پریس کلب نے صوبائی حکومت کی تقریبات کی کوریج کے بائیکاٹ کا اعلان بھی کردیا۔
جیو کی صحافی نادیہ کی جانب سے مہینے کے پیسے ڈیمانڈ کی گئی جو میں نے منع کردیا کہ یہ عمران خان کی حکومت ہے یہاں لفافہ نہیں چلتا تُو باقاعدہ پروپیگنڈہ شروع ہوّا. https://t.co/AdKmpU26XN pic.twitter.com/dQqxbzYQTm
— Mashal Yousafzai🇵🇰 (@AkMashal) April 17, 2024
میزبان و اداکار شفاعت علی نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی جانب سے شیئر کیے گئے اسکرین شاٹ میں پیسوں کا کوئی مطالبہ نہیں کیا گیا، الٹا آپ نے صحافی کا فون نمبر اس سے بنا پوچھے پبلک کر دیا۔ اب اگر اس نے آپ پر ہتک عزت کا دعویٰ کر دیا تو آپ کیا کریں گی؟ براہ کرم بالغ نظری کا ثبوت دیں۔
سکرین شاٹ میں تو پیسے کی کوئی ڈیمانڈ نہیں کی گئی۔ الٹا آپ نے کسی کا فون نمبر اس سے بنا پوچھے پبلک کر دیا۔ اب اگر اس نے آپ پر ہتک عزت کا دعویٰ کر دیا تو آپ کیا کریں گی۔ براہ کرم تھوڑا میچور رویہ اپنائیں۔ https://t.co/6leomj3uxd
— Shafaat Ali (@iamshafaatali) April 17, 2024
صحافی عمران ریاض خان نے کہا کہ ایک خاتون سے بات چیت کو اس کے فون نمبر کے ساتھ پبلک کرنا بچگانہ حرکت ہے۔ افسوس ان سکرین شاٹس میں رشوت کا مطالبہ ثابت نہیں ہو رہا۔
ایک خاتون سے بات چیت کو پبلک کرنا اور اسکے نمبر سمیت پبلک کرنا بچگانہ حرکت ہے۔ افسوس ان سکرین شاٹس میں رشوت کا مطالبہ ثابت نہیں ہو رہا۔ https://t.co/ZLMEtFFL2t
— Imran Khan (@ImranRiazKhan) April 17, 2024
صحافی مریم نواز خان نے مشعال یوسفزئی پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ بغیر کسی ثبوت کے رپورٹر کو بدنام کرکے اور اس کے رابطہ نمبر کو عام کر کے آپ نے بہت شرمناک حرکت کی ہے۔
This is lowest of you @AkMashal
Not just publicising reporter's contact number but maligning her without any evidence. Shameful https://t.co/pI9PNuuS0Q— Maryam Nawaz Khan (@maryamnawazkhan) April 17, 2024
سلمان درانی لکھتے ہیں کہ مشعال یوسفزئی کی جانب سے شیئر کیے گئے اسکرین شاٹس میں تو پیسے مانگنے کا کہیں ذکر نظر نہیں آیا، انہوں نے مزید کہا کہ اگر مجھ سے غلطی ہورہی ہو آپ نشاندہی کر دیں کہ رشوت کہاں مانگی گئی ہے۔ الٹا آپ نے ایک صحافی کا نمبر پبلک کرکے اس کی جان کو خطرے میں ڈالا ہے اس پر ایف آئی اے سائبر کرائم کو حرکت میں آنا چاہیے۔
ان سکرین شاٹس میں تو پیسے مانگنے کا کہیں ذکر نظر نہیں آیا شائید مجھے غلطی ہورہی ہو آپ ذرا نشاندہی فرما دیں۔ الٹا آپ نے ایک صحافی کا نمبر پبلک کرکے اسکی جان کو خطرے میں ڈالا ہے اس پر ایف آئی اے سائبر کرائم کو حرکت میں آنا چاہیے۔ https://t.co/Qb7JSBepQc
— Salman Durrani (@DurraniViews) April 17, 2024
فیصل رانجھا نے کہا کہ صحافی نے تمیز کے دائرے میں رہتے ہوئے صرف حقائق بیان کیے ہیں، مشعال یوسفزئی کے الزامات کے باوجود انہوں نے کوئی بدتمیزی نہیں کی لیکن وزیر صاحبہ نے انتہائی بدتہذیبی کا مظاہرہ کیا، انہوں نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ یہ تحریک انصاف کا کلچر ہے، مہذب معاشروں میں ایسے لوگ دوبارہ سیاست نہیں کرتے۔
صحافی نے تمیز سے سوال کیا صرف facts بیان کئے کوئی بدتمیزی نہیں کی گھٹیا الزامات کے باوجود تمیز کے دائرے میں رہی لیکن وزیر صاحبہ نے انتہائی بدتہذیبی اور جہالت کا مظاہرہ کیا مہذب معاشروں میں ایسے لوگ دوبارہ سیاست نہیں کرتے لیکن یہ پی ٹی آئی کلچر ہے https://t.co/XXTTw3A6qa
— Faisal Ranjha (@ranjha001) April 17, 2024
احتشام الحق نے کہا کہ آپ ایک خاتون صحافی کا نمبر کیسے پبلک کرسکتی ہیں کیا آپ کو اخلاقیات کا کچھ پتہ ہے؟ مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ علی امین گنڈاپورکو کیا ہوگیا ہے۔ احتشام الحق نے مشعال یوسفزئی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آپ غلطی پر غلطی کیے جا رہی ہیں۔ صاف کہہ دیں کہ غلطی ہوئی ہے، آئندہ نہیں کروں گی۔ اور اگر پریشر ہینڈل نہیں کرسکتی تو استعفٰی دے دیں۔
آپ ایک صحافی کا نمبر کیسے پبلک کرسکتی ہے اور وہ بھی ایک خاتون؟ کیا کوئ شعور عقل یا کچھ پتہ ہے اخلاقیات کا؟ مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ علی آمین کو کیا ہوگیا ہے؟ غلطی پر غلطی کئیے جارہی ہو۔ صاف کہہ دو غلطی ہوئ ہے آئیندہ نہیں کروں گی۔ یا پریشر ہینڈل نہیں کرسکتی تو استعفٰی دو۔ https://t.co/prJyLiXb2B
— Ihtisham Ul Haq (@iihtishamm) April 17, 2024
رائے ثاقب کھرل لکھتے ہیں کہ مشعال یوسفزئی کی جانب سے خاتون صحافی پربے بنیاد الزام پر الزام لگایا جا رہا ہے۔
بے بنیاد الزام! الزام پر الزام۔ https://t.co/hM17mQPzbh
— Rai Saqib Kharal (@iRaiSaqib) April 17, 2024