عمران خان نے آج ایک بار پھر قانون کا مذاق اڑایا،اعظم نذیر تارڑ

ہفتہ 18 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان نے آج ایک بار پھر قانون کا مذاق اڑایا ہے کیوں کہ ماضی میں کسی سیاسی لیڈر نے ایسا نہیں کیا جس کی مثال پیش کی جاسکی۔

وفاقی وزیر قانون کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس طرح کے ٹرائل ماضی میں بھی ہوچکے ہیں اور اس میں کچھ لوگوں کو سزائیں بھی ہوئیں جنہوں نے بعد میں ضمانتیں کرالیں مگر ایسا تماشا اس سے قبل کبھی نہیں دیکھا کہ 5 سے 10 ہزار لوگ لے کر احاطہ عدالت میں داخل ہوجاؤ۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آج کوئی سزائے موت یا عمر قید کا فیصلہ نہیں ہونے جارہا تھا مگر قانون کا مذاق اڑایا گیا اور یہ تو ’انہونے‘ واقعات ہورہے ہیں جو ان دنوں ہمیں دیکھنے کو مل رہے ہیں کیوں کہ شام کے وقت عدالتیں کھول کر ایک شخص کو حفاظتی ضمانتیں دی گئیں۔

ایک شخص اس بات پر بضد ہے کہ قانون کے سامنے سرنڈرنہیں کرنا

ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص اس بات پر بضد ہے کہ میں نے قانون کے سامنے سرنڈر نہیں کرنا اور عمران خان نے شر پسندوں کے جم غفیر میں خود کو چھپا رکھا تھا اور پولیس پر آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے جس کی انکوائری کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سیاست ہمیں سبق دیتی ہے کہ منطق سے اپنی بات کو ثابت کیا جائے یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ ڈنڈے اور پتھر اٹھا کر قانون کا مذاق اڑایاجائے مگر پی ٹی آئی کے کارکنان تو ریاست پر حملہ آور تھے ۔

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ میاں نوازشریف نے 100 کے قریب پیشیاں بھگتیں اور اس کے علاوہ آصف زرداری عدالتوں میں پیش ہوتے رہے اور جب پنجاب میں مسلم لیگ ن کو سادہ اکثریت ملی تو اس وقت نوازشریف جیل میں تھے حالانکہ ان کے ساتھ بھی تو عوام کی بڑی تعداد موجودہے۔

عمران خان ملک میں انارکی کے سواکچھ نہیں چاہتے

اعظم نذیر تارڑنے کہا کہ عمران خان انارکی کے سوا اور کچھ نہیں چاہتے اس لیے ضروری ہے کہ اب قانون اپنا راستہ خود بنائے اور عدالتوں کو چاہیے کہ اس شخص کو سہولتیں دیتے ہوئے سوچیں کہ صوابدیدی ریلیف دیتے وقت بھی سائل کے رویے کو مد نظر رکھا جاتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اب تو عمران خان کے دستخط کا معاملہ بھی معمہ بن گیا ہے جو ایک سوالیہ نشان ہےاور یہ سب کچھ وہ کررہے ہیں جن کا نعرہ ہے کہ ملک میں انصاف کے دو نہیں ایک معیار ہوناچاہیے۔

اعظم نذیر تارڑ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ زمان پارک میں آپریشن پنجاب پولیس نے کیا ہے جس پر میں کوئی بات نہیں کرنا چاہوں گا کیوں کہ وہاں پر نگران سیٹ اپ موجود ہے  مگر ایک بات تو واضح ہے کہ زمان پارک میں وارنٹ کی تعمیل کے لیے آنی والی پولیس پر تشدد کیا گیا اور ان پر غلیلوں سے پتھر مارے گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp