جوڈیشیل کمپلکس اسلام آباد کے باہر گزشتہ روز پولیس سے تصادم، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے نتیجے میں عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے 17 رہنماؤں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت تھانہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
عمران خان کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمے کے مطابق پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنان کی جانب سے پتھراؤ سے 52 اہلکار زخمی ہوئے۔ مقدمہ میں علی امین گنڈا پور، مراد سعید، شبلی فراز، عمر ایوب، اسد عمر، امجد نیازی، حماد اظہر، خرم نواز، عامر کیانی، فرخ حبیب، شہزاد وسیم، علی نواز اعوان، جمشید مغل، لیفٹینٹ کرنل ریٹائرڈ محمد عاصم، عمرسلطان، حسان خان نیازی اور اسد قیصر کا نام شامل ہے۔
مقدمہ دہشت گردی سمیت جرائم کی 10 مختلف دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ میں 7 اے ٹی اے کی دفع بھی شامل کی گئی ہے۔ متن میں کہا گیا کہ ملزمان کی جانب سے گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں جلانے اور توڑ پھوڑ کے علاوہ سرکاری املاک کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
مقدمے کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزمان پولیس سے وائر لیس سیٹ، پستول اور نقدی بھی چھین کر لےگئے۔ پولیس ملازمین سے 8 اینٹی رائٹ کٹس بھی چھین لی گئیں۔ سرکاری گاڑی سے 9 ایم ایم پسٹل اور 20000 روپے چوری کیے گئے۔
ایف آئی آر کے مطابق پولیس نے پی ٹی آئی کے 38 کارکنان کو گرفتار کیا ہے جن سے پتھر اور پولیس پر حملے میں استعمال ہونے والا مواد برآمد کر لیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کارکنان نے پیٹرول بم سے بھی پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا۔ ملزمان نے جوڈیشل کمپلیکس کو چاروں طرف سےگھیرا۔جوڈیشل کمپلیکس کے شیشے بھی توڑے۔ مقدمہ ایس ایچ او تھانہ رمنا کی مقدعیت میں درج کیا گیا ہے۔