وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان اقتدار چھن جانے پر سیاسی رہنما سے دہشت گرد بن چکا ہے اور حکومت دہشت گردوں سے کوئی بات چیت نہیں کرے گی۔ جن کے ہاتھ میں کلاشنکوف، غلیلیں، اور ڈنڈے ہوں وہ بات کرنے کے قابل نہیں ہوتے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ چار سالہ دور حکومت میں ایک شخص نے سیاسی دہشت گردی کرتے ہوئے لوگوں کو جیلوں میں ڈالا اور انہیں گرفتار کرکے ہسپتالوں میں گھسیٹا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ توشہ خانہ اور ٹیریان کیس میں قانونی راستہ اپنایا گیا تو عمران خان اس خوف سے عدالتوں میں پیش نہیں ہورہے کہ انہیں گرفتار کر لیا جائے گا یا مار دیا جائے گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت کہہ رہی تھی کہ ڈر پوک فارن ایجنٹ عدالت کے سامنے پیش نہیں ہونا چاہتا اور وہی ہوا۔
’لاہور سے اسلام آباد تک ہتھیاروں سے لیس غنڈوں کے ساتھ اسلام آباد آیا لیکن عدالت میں پیش نہیں ہوا کیونکہ وہ چور ہے۔‘
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پولیس نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرانے کی کوشش کی جس پر دہشت گرد نے پلان منصوبے کے تحت دہشت گردی کروائی۔ پولیس معاشرے کی حفاظت کیلئے ہوتی ہے۔ کل دہشت گرد پولیس پر غلیلوں اورپتھروں سے حملے کرتے رہے۔
انہوں ںے کہا کہ عمران خان کے گھر سے اسلحہ اور دہشت گرد برآمد ہوئے ہیں۔ چاہتے تو عمران خان کو گرفتار کر سکتے تھے۔
’عمران خان اقتدار چھن جانے پر سیاسی رہنما نہیں بلکہ دہشت گرد بن چکا ہے۔ حکومت نے کہا تھا کہ جب اسے عدالت بلایا جائے گا تو غنڈے اور اسلحہ لے کر آئے گا۔ کل وہی ہوا۔‘
وزیر اطلاعات کے مطابق عمران خان کے دور حکومت میں ملکی معیشت تباہ حالی سے دوچار ہوئی۔ ان کی حکومت نے گیس، بجلی، دوائی مہنگی کی۔ عمران خان نے عوام سے جھوٹے وعدے کیے۔
’ان کے کرپشن کے خلاف نعرے جھوٹے تھے۔ نوے روز میں معیشت ٹھیک کرنے کا نعرہ جھوٹ تھا۔‘