میٹا کی ملکیت میں چلنے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارم تھریڈز جسے گزشتہ سال ایلون مسک کی سوشل ایپ ’ایکس‘کے مدمقابل کے طور پر لانچ کیا گیا تھا کے بارے میں نئے انکشافات ہوئے ہیں۔
ایپٹوپیا کے نئے اعداد و شمار سے پتا چلا ہے کہ تھریڈز ایلون مسک کا ایکس (سابق ٹوئٹر) کو تیزی سے پیچھے چھوڑ رہا ہے اور تھریڈز کے فعال صارفین میں روزانہ کی بنیاد پر زبردست اضافہ ہو رہا ہے، تھریڈز تیزی سے ایکس کو پیچھے چھوڑ رہا ہے۔
ایپٹوپیا کی رپورٹ کے مطابق تھریڈز کے روزانہ فعال صارفین کی تعداد 28 ملین ہے جبکہ ایکس کے امریکا میں 22 ملین صارفین ہیں۔ ایکس کا دنیا بھر میں روزانہ 250 ملین صارفین استعمال کرتے ہیں جبکہ مارک زکربرگ کے میٹا کے تھریڈز کو روزانہ 130 ملین صارفین استعمال کرتے ہیں۔
تھریڈز کو جولائی 2023 میں ارب پتی ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے مدمقابل کے طور پر لانچ کیا گیا تھا کیونکہ انہوں نے کئی ایسی تبدیلیاں کرنا شروع کیں جو صارفین کے لیے ناقابل قبول تھیں۔
تھریڈز نے ریلیز ہونے کے بعد لاکھوں صارفین کو اپنی طرف متوجہ کیا اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) ٹول چیٹ جی پی ٹی کا بھی ریکارڈ توڑ دیا جو مائیکروسافٹ کے حمایت یافتہ اسٹارٹ اپ اوپن اے آئی نے بنایا تھا۔
5 دن سے بھی کم عرصے کے بعد تصاویر شیئرکرنے والے پلیٹ فارم انسٹاگرام سے منسلک ایپلی کیشن نے 100 ملین سے زیادہ سائن اپ حاصل کیے۔
واشنگٹن ٹائمز کے مطابق اکتوبر 2022 میں اسپیس ایکس کے بانی کی جانب سے خریدے جانے کے بعد سے ایکس کو صارفین کی سبسکرپشن کے حوالے سے جمود کا سامنا ہے۔ گزشتہ سال اس کا نام ٹوئٹر سے بدل کر ایکس کر دیا گیا تھا۔