پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کے مسائل کا واحد حل صاف اور شفاف انتخابات ہیں ورنہ کوئی صورت حال کو کنٹرول نہیں کرسکے گااور لوگ سری لنکا کو بھول جائیں گے بلکہ ایران جیسے انقلاب کی طرف بات جائے گی کیوں کہ اب قوم میں شعور آچکا ہے اورڈنڈے برساکر لوگوں کو دبایا نہیں جاسکتا۔
ویڈیولنک سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ مجھے اسلام آباد میں پیشی کے لیے نہیں بلکہ اس لیے بلایا گیا تھا کہ مجھے وہاں پر قتل کر دیا جائے یا بلوچستان میں لے جا کر قید کر دیا جائے اور الیکشن تک مقدمات میں الجھا کر رکھا جائے لیکن عوام نے یہ سارے منصوبے ناکام بنادیے۔
صرف میری حاضری کے لیے پیشی پر ہزاروں پولیس اہلکار اور ایف سی تعینات کرکے رکاوٹیں ڈالی گئیں، کل انکے پلان واضح تھا یا مجھے قتل کردو یا گرفتار کرنے بلوچستان بھیج دو۔ عمران خان
#چلو_چلو_عمران_کے_ساتھ pic.twitter.com/Mwy3gS4Lt3— PTI (@PTIofficial) March 19, 2023
ویڈیولنک سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں اور ان کو خوف ہے کہ اگر عمران خان واپس اقتدار میں آگیا تو ہمارا کیا بنے گا کیوں کہ ان کو معلوم ہے کہ پی ڈی ایم کی حکومت کے دوران بھی 37 میں سے 30 ضمنی الیکشن ہم نے جیتے ہیں۔
میرے اسلام آبادنکلتے ہی زمان پارک پردھاوابولاگیا
عمران خان نے کہا کہ میں جب اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے لیے گیا تو پیچھے سے میرے گھر زمان پارک پر پولیس نےد ھاوا بول دیا اور اس وقت میرے گھر پر صرف بشریٰ بیگم موجود تھیں جن کا سیاست سے کوئی لینا دینا ہی نہیں اور اب اس پر ہم ان تمام پولیس آفیسرز اور اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کرانے جارہے ہیں کیوں کہ یہ میرے گھر سے سب کچھ لوٹ کر لے گئے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ میں آج اپنے آرمی آفیسرز اور پولیس کے آفیسران سے سوال پوچھتا ہوں کہ جیسے میرے گھر پر دھاوا بولا گیا اگر آپ کے ساتھ ایسا ہوتو آپ پر کیا بیتے گی کیوں کہ کوئی بھی غیرت مند تو یہ برداشت نہیں کرسکتا۔
عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری کا بیٹا محسن نقوی اس وقت پنجاب میں الیکشن کرانے کے علاوہ باقی سارے کام کررہا ہے جس پر میں الیکشن کمیشن سے سوال کرتا ہوں کہ آپ کو ایسی نگران حکومت بناتے ہوئے شرم نہیں آئی اور اب ہم اپنے کارکن ظل شاہ کے قتل کا کیس بھی اس وزیراعلیٰ اور آئی جی کے خلاف کریں گے۔
جوڈیشل کمپلیکس میں مزیدرکتاتوخون خرابہ ہوجاتا
انہوں نے کہا کہ جب میں اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں پہنچا تو مجھے وہاں پر نامعلوم افراد نظر آرہے تھے اور میرے وکلاء ساری صورت حال کو سمجھ گئے تھے اور اگر میں مزید وہاں پر رکتا تو وہاں پر خون ہی خون ہونا تھا کیوں کہ جو صورت حال تھی وہ کسی کے کنٹرول میں نہیں تھی۔
چیئرمین تحریک انصاف نے مریم نواز کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ جھوٹوں کی شہزادی جگہ جگہ کہتی پھرتی ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرو جس پر میں آج یہ سوال کرتا ہوں کہ اس کی باتیں کون سن رہا ہے؟کیا لندن پلان کے تحت یہ سب کچھ ہورہاہے۔
عمران خان نے اپنے خطاب میں عدلیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ساری ذمہ داری عدلیہ پر عائد ہوتی ہے کہ اور وہی ملک کو بچاسکتی ہے تاہم مجھے یہ بھی پتہ ہے ان پر نامعلوم افراد کی جانب سے پریشر ڈالا جارہاہے۔
اس وقت جوکچھ ہورہاہے یہ توبناناریپبلک میں بھی نہیں ہوتا
سابق وزیراعظم نے اپنے خطاب میں سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ ملک اس لیے بنا تھا اور قائداعظم محمد علی جناح نے کینسر کے باوجود اسی لیے جدوجہد کی تھی کیوں کہ اس وقت جو کچھ ہورہاہے یہ تو کسی بنانا ریپبلک میں بھی نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں جب لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوا تو وہاں پر جج نے یہ کہا تھا کہ ایک ایس پی سرچ وارنٹ لے کر زمان پارک جائے گا جہاں پر اس کے ساتھ ایک نمائندہ ہمارا بھی ہوگا تو وہاں پر تلاشی لی جاسکتی ہے مگر میرے اسلام آباد کے لیے نکلتے ہی ساری فوج وہاں پر آگئی اور چادر اور چاردیواری کاتقدس پامال کیاگیا۔
ایک وارنٹ جس میں صرف حاضری ضروری تھی اس پر ہزاروں پولیس اہلکاروں کو بھیج کر زمان پارک پر بدترین حملے کیے گئے۔ عمران خان
#چلو_چلو_عمران_کے_ساتھ pic.twitter.com/tNqMIcgHuQ— PTI (@PTIofficial) March 19, 2023
عمران خان کاکہنا تھا کہ میں اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے لیے گیا تو حکومت نے پوری پلاننگ کی ہوئی تھی اور ٹول پلازہ پر میری گاڑی کے آگے نکلتے ہی پیچھے سارے قافلے کو روک لیا گیا مگر ہم جونہی آگے بڑھتے گئے لوگ اکٹھے ہوگئے کیوں کہ ان کو معلوم تھا کہ یہ مجھے پکڑ لیں گے یاقتل کرادیں گے۔
قوم نے اب خوف کے بت توڑدیے اورحقیقی آزادی کے لیے تیارہے
ان کا کہنا تھا کہ قوم نے خوف کے بت توڑ دیے ہیں اور وہ اب حقیقی آزادی کے لیے تیار ہے اس لیے اگر ہوش کے ناخن نہ لیے گئے تو کچھ ہاتھ میں نہیں رہے گا کیوں کہ زمان پارک میں لوگ اس لیے میرے لیے لڑے کہ ان کو معلوم تھا کہ مجھے قتل کرنے کی پلاننگ کر لی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی کہ الیکشن کی تاریخ کے اعلان کے بعد دفعہ 144 کانفاذ کیا جائے مگر لاہور میں جب ہم نے انتخابی ریلی کااعلان کیا تو انہوں نے پابندی لگا دی اور پھر جب ہم اپنا پروگرام دوسرے دن پر لے گئے تو اس دن انہوں نے پی ایس ایل میچ کا بہانہ بنا لیا جس کے بعدتیسرے روز ہم نے ریلی نکالی اور لوگوں کی بڑی تعداد ہمارے ساتھ نکلی۔
ہم نے انتخابی مہم کا آغاز ایک ریلی سے کرنا چاہا لیکن ریلی والے دن ایک دم دفعہ 144 اور کارکنان کیخلاف آپریشن شروع ہو گیا اور میں نے انتشار سے بچنے کے لیے اس دن ریلی منسوخ کر دی۔ عمران خان #چلو_چلو_عمران_کے_ساتھ pic.twitter.com/QBfSVucknu
— PTI (@PTIofficial) March 19, 2023
عمران خان کا کہنا تھا کہ میر زندگی 50 سال سے پبلک ہے اور پوری قوم جانتی ہے کہ میں نے کبھی قانون نہیں توڑا اور دنیا کو معلوم ہے کہ میں نے کبھی میچ فکسنگ نہیں کی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میرے اوپر 96 مقدمات درج کیے گئے ہیں جن میں قتل ،دہشت گردی ،توہین مذہب اور غداری کی دفعات شامل کی گئی ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ایسے میں ہم رک جائیں گے تو ایسا ممکن نہیں کیوں کہ قوم میں اب شعور آچکا ہے۔
میرے مخالفین کی کرپشن کہانیوں کا کتابوں میں ذکرہے
عمران خان نے مزید کہا کہ جو لوگ میرے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں ان کی کرپشن کی کہانیوں کا تو کتابوں میں ذکر ہے جسے گوگل کرکے دیکھا جاسکتاہے اور ایک بھگوڑا لندن میں بیٹھ کر فیصلے کررہاہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ یہاں کوئی جاگ پنجابی جاگ تو کوئی سندھو دیش کا نعرہ لگا کررہاہے جبکہ اگر تاریخ کامطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ نبی کریم ؐ نے تو لوگوں کو اکٹھا کیا تھا۔
عمران خان نے بدھ کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا یہ پروگرام ایک ریفرنڈم ہوگا اور لوگ دیکھیں گے قوم کدھر ہے اور ہینڈلرز کدھر ہیں۔














