چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے مسلم لیگ (ض) کے سربراہ اعجاز الحق نے ملاقات کی ہے اور پی ٹی آئی میں باقاعدہ شمولیت اختیار کرلی ہے جس کے بعد اب وہ آئندہ عام انتخابات میں بلے کے نشان کے انتخابی میدان میں اتریں گے۔عمران خان نے اعجاز الحق کو پی ٹی آئی میں شمولیت پر خوش آمدید کہا۔
اس موقع پر اعجاز الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی ضیاء الحق کے نام پر ہے اور وہ زندہ رہے گی جبکہ میں خود باضابطہ طور پر تحریک انصاف میں شامل ہوگیا ہوں۔
اعجاز الحق کا عمران خان پر بھرپور اعتماد کا اظہار ۔زمان پارک میں اہم ملاقات ۔یہ وقت ہے معاملات ٹھیک کرلیں ورنہ کچھ نہیں ملے گا ۔اعجاز الحق کا شئباز حکومت کو بڑا پیغام 👇👇 pic.twitter.com/puOJaNsmxv
— Abbas Shabbir (@Abbasshabbir72) March 19, 2023
اعجاز الحق نے کہا کہ ملکی حالات ٹھیک کرنے کے لیے آپس میں بات چیت ہونی چاہیے ورنہ کچھ نہیں ملے گااور حکمران اگر خود بات چیت کے لیے تیار نہیں تو کوئی اور بھی انہیں بٹھا سکتا ہے جبکہ عمران خان اس بات پر تیار ہیں کہ الیکشن کے معاملے پر ہم بات چیت ضرور کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت جس طرح لوگوں کے گھروں پر حملے ہورہے ہیں اور آنسو گیس پھینکی جارہی ہے ہم نے ملکی تاریخ میں پہلے کبھی ایسے ہوتا نہیں دیکھا۔
اعجاز الحق نے کہا کہ یہ چھوٹے چھوٹے بچے جو ترازو کے پلڑے برابر کرانے کی ضد کررہے ہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ ترازو کے پلڑے ہی ٹوٹ جائیں۔
عمران خان کی سینیئرصحافیوں کے وفد سے گفتگو
بعد ازاں سینیئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد کی عدالت میں پیشی کے موقع پر مجھے گرفتار کرنے کی پوری منصوبہ بندی کی گئی تھی مگر اللہ کی مدد اور کارکنوں کی مزاحمت سے ان کا پلان فیل ہوگیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں جنگل کا قانون رائج ہے مگر مجھے لوگوں کا جوش و جذبہ اور ولولہ دیکھ کر حوصلہ ملتا ہے اور اپنی عدلیہ سے پوری امید ہے کہ وہ انصاف کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کی مدد اور لوگوں کی حمایت میری سب سے بڑی طاقت ہے، عوام کو بیوقوف سمجھنے والے خود عقل سے پیدل ہیں اور قوم نے اب فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ پیچھے نہیں ہٹے گی۔
لاہور اور اسلام آباد میں پولیس نے ہمارے لوگوں پر ظلم کیا
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لاہور اور اسلام آباد پولیس نے ہمارے لوگوں پر ظلم کیاجبکہ زمان پارک میں صرف میری اہلیہ کی موجودگی میں گھر پر حملہ کرنا بے غیرتی کی انتہا ہے اور آئی جی میں زرا سی بھی غیرت ہوتی تو وہ ایسا نہ کرتا۔
عمران خان نے کہا کہ اس وقت شہباز شریف خاموش ہے اور مریم نواز براہ راست احکامات دے رہی ہے اور ان لوگوں نے ہماری قومی غیرت کے ساتھ اپنی غیرت بھی ختم کردی ہے۔
عمران خان نے اس موقع پر حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائی پر بول نیوز اور شعیب شیخ سے اظہار یکجہتی کیا اور اس کے علاوہ امریکی ڈاکٹرز کےبیان کا بھی خیرمقدم کیا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے عالمی سطح پر انسانی حقوق کا معاملہ اٹھانے پر ڈاکٹر نظام مہمند کی تعریف کی۔