سعودی عرب اور ایران کے سفارتی تعلقات بحال ہونے کے بعد دونوں ممالک میں قربتیں بڑھنے لگیں۔ سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو دورہ سعودی عرب کی دعوت دے دی۔
ایرانی صدر کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف برائے سیاسی امور محمد جمشیدی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’صدر ابراہیم رئیسی کو لکھے گئے خط میں سعودی بادشاہ نے برادر ممالک کے درمیان معاہدے کا خیر مقدم کیا اور انہیں ریاض آنے کی دعوت دی جبکہ ابراہیم رئیسی نے دعوت کا خیر مقدم کیا ہے۔‘
In a letter to President Raisi, H.E Salman bin Abdulaziz the King of Saudi Arabia welcomed the deal btw the 2 brotherly countries, invited him to Riyadh &called for strong economic/regional cooperation. Raisi welcomed the invitation&stressed Iran's readiness to expand cooperation
— Mohammad Jamshidi (@MhmmdJamshidi) March 19, 2023
محمد جمشیدی کا کہنا تھا ’شاہ سلمان نے دونوں ممالک کے مضبوط اقتصادی اور علاقائی تعاون پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا ایرانی صدر رئیسی نے سعودی عرب سے تعاون بڑھانے کے لیے ایران کے تیار ہونے کا کہا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے تاحال ایسے کسی خط کی تصدیق نہیں کی گئی جس میں ایرانی صدر کو دورہ سعودی عرب کی دعوت دی گئی ہے۔
اُدھر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ وہ سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان سے جلد ملاقات کریں گے۔ ایران نے سفارتخانہ کھولنے پر آمادگی کا اعلان کیا۔ سعودی عرب سے اتفاق ہوا کہ سفارتخانے کھولنے سے پہلے تکنیکی وفود کے دورے ہونے چاہئیں۔
یمن کے حوالے سے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ’یمن کا معاملہ اندرونی مسئلہ ہے لیکن ہم سعودی عرب کے تعاون سے خطے میں استحکام کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہم پڑوسی ممالک کی جانب سے ملکی سیکیورٹی کے لیے کسی بھی خطرے کو قبول نہیں کریں گے‘۔
واضح رہے کئی خلیجی ممالک نے 2016 میں ریاض کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایران سے تعلقات منقطع کر لیے تھے لیکن متحدہ عرب امارات اور کویت نے حال ہی میں تعلقات بحال کیے ہیں۔
ایران اور سعودی عرب نے 10 مارچ کو دو طرفہ سفارتی تعلقات کی بحالی کا اعلان کیا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی 2016 میں آئی تھی جب ایک مذہبی شخصیت کو پھانسی دی گئی تھی جس پر ایرانی مظاہرین نے سعودی سفارت خانہ پر حملے بھی کیے تھے۔ تاہم رواں ماہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی میں چین نے اہم ثالث کا کردار ادا کیا۔
سعودی اور ایران کے درمیان کیا معاہدہ ہوا ہے؟
مشرق وسطیٰ کے دو اہم ممالک سعودی عرب اور ایران 10 مارچ کو سفارتی تعلقات کی بحالی کا اعلان کیا تھا۔ دونوں ممالک نے دو ماہ کے اندر سفارت خانہ کھولنے اور ایک دوسرے کی خود مختاری کا احترام کرنے اور اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
معاہدے کا اعلان چین میں دونوں ممالک کے نمائندوں کے درمیان چار روزہ مذاکرات کے بعد کیا گیا تھا۔ ایران کے اعلیٰ سیکیورٹی اہلکار علی شمخانی اور سعودی عرب کے سیکیورٹی مشیر موسید بن محمد العبان نے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
چین کے اعلیٰ سفارتکار وانگ یی نے معاہدے کو مذاکرات اور امن کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ چین مشکل عالمی مسائل کے حل میں تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔