پاکستان جیسے قدامت پسند معاشرے میں شادی کی تاخیر کوباعث شرمندگی سمجھا جاتا ہے۔ ابھی تک شادی کیوں نہیں کی، جلدی سے گھر بسا لو، عمر نکلی جا رہی ہے ایسے بہت سے جملے روزمرہ کی زندگی میں اکثر خواتین کو سننے کو ملتے ہیں اور اب اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ بھی سامنے آئی ہے جس کے مطابق اس وقت پاکستان میں 35 سال سے زائد عمر کی 1 کروڑ خواتین شادی کے انتظار میں بیٹھی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق معاشرے میں جہیز کی لعنت کے باعث لاکھوں خواتین کی ابھی تک شادی نہیں ہو سکی۔ غریب والدین کے لیے بیٹی کی شادی کرنا مزید مشکل ہو چکا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مناسب رشتے نہ ہونے کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کی شادی خاندان میں ہی کروا دیتے ہیں لیکن خاندان میں رشتے نہ ہونے کی وجہ سے والدین اب ذات برادری سے باہر رشتے کرنے پر بھی آمادہ ہو جاتے ہیں، والدین اپنی ذات برادری سے باہر مناسب اور معتبر رشتے نہ ہونے کی وجہ سے ہچکچاتے بھی ہیں۔
اقوام متحدہ کی اس رپورٹ پر صارفین کی جانب سے مختلف تنقیدی تبصرے بھی کیے جا رہے ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ایک عورت شادی کے بغیر بھی اچھی اور کامیاب زندگی گزار سکتی ہے اور اس کی بہت سی مثالیں بھی موجود ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ خبر دیتے ہوئے مصالحہ دار ہیڈ لائن دینا ضروری ہو گیا ہے ورنہ ضروری نہیں کہ ہر غیر شادی شدہ خاتون شادی کے انتظار میں ہی بیٹھی ہو۔ وہ اپنے خواب پورے کرنے میں مصروف بھی ہو سکتی ہے۔ اپنی دنیا آپ بنانے میں مگن ہو سکتی ہے لیکن چونکہ ہمارے ہاں خاتون کی زندگی کا مقصد شادی ہی سمجھا جاتا ہے تو پھر یا تو اسے شادی شدہ ہونا چاہیے اور اگر وہ شادی شدہ نہیں ہے تو اسے شادی کا “منتظر” ہونا چاہیے۔ ان کے لیے تیسری آپشن کوئی نہیں۔
خبر دیتے ہوئے مصالحہ دار punch line دینا ضروری ہو گیا ہے ورنہ ضروری نہیں کہ ہر غیر شادی شدہ خاتون شادی کے انتظار میں ہی بیٹھی ہو۔ وہ اپنے خواب پورے کرنے میں مصروف بھی ہو سکتی ہے۔ اپنی دنیا آپ بنانے میں مگن ہو سکتی ہے لیکن چونکہ ہمارے ہاں خاتون کی زندگی کا مقصد شادی ہی سمجھا جاتا… pic.twitter.com/8yosmL3Xck
— Asma Azam (@AsmaAzam71) April 28, 2024
عطیہ منیر نے سوال کیا کہ ملک میں خواتین کی عُمر تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے لیکن وہ ابھی شادی کی منتظر بیٹھی ہیں۔ رشتے نہ ہونے کی کیا وجہ ہو سکتی ہے؟
ملک میں خواتین کی عُمر تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے لیکن وہ ابھی شادی کی منتظر بیٹھی ہیں۔
رشتے نہ ہونے کی کیا وجہ ہو سکتی ہے؟— Attiya Munir (@itsattiya) April 29, 2024
ایک صارف عدنان خان کاکڑ نے تنقیدی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں 35 سال سے بڑی 1 کروڑ خواتین شادی کی منتظر ہیں یہ بنیادی طور پر “دل کا رشتہ” ایپ کا اشتہار ہے۔
ملک میں 35 سال سے بڑی 1 کروڑ خواتین شادی کی منتظر۔ یہ بنیادی طور پر "دل کا رشتہ" ایپ کا اشتہار ہے۔ موڈ ہوا تو کل پرسوں ان اعداد و شمار پر بلاگ لکھ دوں گا۔ pic.twitter.com/Ca5PYfvCoM
— Adnan Khan Kakar 🎭 (@adnanwk) April 28, 2024
ایک ایکس صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ بہت سی خواتین اپنی مرضی سے شادی نہیں کرتیں اور یہ بات لوگوں کو سمجھ نہیں آتی کہ شادی ہی زندگی کی معراج نہیں ہے۔
بہت سی خواتین اپنی چوائیس سے سنگل ہیں ، یہ بات ان کو سمجھ نہیں آتی ، شادی ہی زندگی کی معراج نہیں
ارو بھی غم ہے دنیا میں محبت کے سوا،
راحتین ارو بھی ہے وصل کی راحت کے سوا https://t.co/vkCTP96YtM— Dr.Arfana Mallah (@Arfana_Mallah) April 28, 2024
عائشہ لیاقت لکھتی ہیں کہ پاکستان جیسے معاشرے میں جہاں بیٹی کے پیدا ہونے پہ عموماً خوشی نہیں منائی جاتی، بچپن سے ہی شادی کو ہی ہدف کی طرح رکھا جاتا ہے اور بچیوں کو تعلیم نہیں دلائی جاتی تو اُن کی زندگیوں میں صرف شادی کا انتظار ہی رہ جاتا ہے ۔
عاصمہ آپکی بات درست ہے لیکن پاکستان جیسے معاشرے میں جہاں بیٹی کہ پیدا ہونے پہ عموماً خوشی نہیں منا ئی جاتی اور بچپن سے ہی شادی کو ہی goal کی طرح رکھا جاتا ہے اور بچیوں کو تعلیم نہیں دلائی جاتی اُس سے اُن کی زندگیوں میں صرف شادی کا انتظار ہی رہ جاتا ہے ۔
— Ayesha Liaqat (@economistayesha) April 29, 2024