اسلام آباد اور پنجاب کے بعد اب خیبر پختونخوا میں بھی مفت آٹا فراہمی کا پروگرام شروع کر دیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے نگران وزیر خوراک فضل الہی نے سیکرٹری خوراک کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ آج سے صوبے میں مفت آٹا پیکیج فراہمی کا پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔ پیکیج کے تحت 19 ارب 77 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے رمضان ریلیف پیکیج دیا جائے گا۔
صوبائی وزیر خوراک نے کہا کہ 2 لاکھ میٹرک ٹن گندم سے ایک کروڑ 72لاکھ سے زائد 10 کلو آٹے کے تھیلے تقسیم ہوں گے۔ بی آئی ایس پی پروگرام میں رجسٹرڈ گھرانوں کو مفت سرکاری آٹا دیا جائے گا۔ پروگرام میں رجسٹرڈ 57 لاکھ 50 ہزار سے زائد گھرانے مستفید ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ صوبے کی 91 فیصد آبادی رمضان پیکیج سے مستفید ہوگی۔ صوبے میں 7ہزار 600 سے زائد سیل پوائنٹس قائم کئے جائیں گے۔
فضل الہی نے کہا کہ صوبے میں گندم کی ضرورت 51 لاکھ 60 ہزار میٹرک ٹن ہے جب کہ صوبے کی اپنی پیداوار 13 لاکھ میٹرک ٹن ہے۔
اس موقع پر صوبائی سیکریٹری خوراک عابد وزیر کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں 57 لاکھ گھرانے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت رجسٹرڈ ہیں۔ ’جہاں تک ہو سکے ہم موبائل وین کے ذریعہ آٹا تقسیم کریں گے۔ ایک دفعہ سرکاری آٹا وصول کرنے والے کو دوبارہ نہیں دیا جائے گا۔‘
صوبائی سیکریٹری خوراک نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے ہمیں بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کےتحت رسائی دی ہے۔ ایک فیملی کو دس کلو آٹے کے تین بیگز دیے جائیں گے۔
ان کے مطابق 51 فیصد لوگ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستفید ہو رہے ہیں۔ آٹےکےعلاوہ حکومت جانب سے کوئی سستا بازار نہیں لگے گا۔