شہباز شریف حکومت کو کفایت شعاری کے دعوؤں کے باعث ہر وقت سراہا جاتا ہے، پی ڈی ایم حکومت میں بھی شہباز شریف اور ان کی کابینہ نے سرکار سے ماہانہ تنخواہ تک نہ لینے کا اعلان کر رکھا تھا، اب ایک نئی تجویز سامنے آ رہی ہے کہ جس میں وفاقی کابینہ کے ارکان کو ماہانہ مفت ملنے والے سینکڑوں لیٹر پیٹرول میں کمی لائی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں
وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ تجاویز تیار کر رہی ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ کسی بھی طرح حکومتی اخراجات کو کم کیا جائے، ان اخراجات میں کمی کے لیے مختلف تجاویز سامنے آرہی ہیں، ایسی ہی ایک تجویز سامنے آئی ہے کہ جس میں کہا جا رہا ہے کہ وفاقی وزرا اور دیگر کابینہ اراکین کو ماہانہ مفت ملنے والے سینکڑوں لیٹر پیٹرول میں کٹوتی کی جائے۔
اس وقت وفاقی کابینہ میں شامل کل اراکین کی تعداد 21 ہے جن میں 18 وفاقی وزرا، ایک وزیراعظم کے مشیر، ایک وزیراعظم کے معاون خصوصی اور ایک وزیر مملکت شامل ہیں۔
وفاقی وزرا اور کابینہ اراکین کو قوانین کے مطابق ملنے والے ماہانہ مفت پیٹرول پر اس وقت حکومت کا اوسطا 50 لاکھ روپے سے زائد کا خرچ ہوتا ہے، ایسے وزرا جن کے پاس لینڈ کروزر، بی ایم ڈبلیو یا بڑی جیپ دی گئی ہو ان کو ماہانہ 900 لیٹر یعنی 2 لاکھ 60 ہزار روپے کا مفت پیٹرول استعمال کرنے کی سہولت دستیاب ہوتی ہے۔
ایسے وزرا جن کو 1500 سی سی گاڑیاں دی گئی ہیں ان کو ماہانہ 350 لیٹر یعنی ایک لاکھ روپے سے زائد کا مفت پیٹرول استعمال کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔