وفاقی وزرا کو ماہانہ سینکڑوں لیٹر مفت پیٹرول اب بھی جاری رہے گا؟

پیر 13 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شہباز شریف حکومت کو کفایت شعاری کے دعوؤں کے باعث ہر وقت سراہا جاتا ہے، پی ڈی ایم حکومت میں بھی شہباز شریف اور ان کی کابینہ نے سرکار سے ماہانہ تنخواہ تک نہ لینے کا اعلان کر رکھا تھا، اب ایک نئی تجویز سامنے آ رہی ہے کہ جس میں وفاقی کابینہ کے ارکان کو ماہانہ مفت ملنے والے سینکڑوں لیٹر پیٹرول میں کمی لائی جا رہی ہے۔

وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ تجاویز تیار کر رہی ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ کسی بھی طرح حکومتی اخراجات کو کم کیا جائے، ان اخراجات میں کمی کے لیے مختلف تجاویز سامنے آرہی ہیں، ایسی ہی ایک تجویز سامنے آئی ہے کہ جس میں کہا جا رہا ہے کہ وفاقی وزرا اور دیگر کابینہ اراکین کو ماہانہ مفت ملنے والے سینکڑوں لیٹر پیٹرول میں کٹوتی کی جائے۔

اس وقت وفاقی کابینہ میں شامل کل اراکین کی تعداد 21 ہے جن میں 18 وفاقی وزرا، ایک وزیراعظم کے مشیر، ایک وزیراعظم کے معاون خصوصی اور ایک وزیر مملکت شامل ہیں۔

وفاقی وزرا اور کابینہ اراکین کو قوانین کے مطابق ملنے والے ماہانہ مفت پیٹرول پر اس وقت حکومت کا اوسطا 50 لاکھ روپے سے زائد کا خرچ ہوتا ہے، ایسے وزرا جن کے پاس لینڈ کروزر، بی ایم ڈبلیو یا بڑی جیپ دی گئی ہو ان کو ماہانہ 900 لیٹر یعنی 2 لاکھ 60 ہزار روپے کا مفت پیٹرول استعمال کرنے کی سہولت دستیاب ہوتی ہے۔

ایسے وزرا جن کو 1500 سی سی گاڑیاں دی گئی ہیں ان کو ماہانہ 350 لیٹر یعنی ایک لاکھ روپے سے زائد کا مفت پیٹرول استعمال کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

عالمی مقابلہ حسن سے واک آؤٹ کرنے والی فاطمہ بوش مس یونیورس 2025 کا تاج لے اڑیں

لاہور  سے مختلف سیاسی رہنماؤں نے استحکامِ پاکستان پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی

وفاقی آئینی عدالت میں سائلین کے لیے انفارمیشن اور آئینی ڈیسک قائم

صوبہ سندھ کے ضلع مٹیاری میں آج عام تعطیل کا اعلان

اسکولوں میں بچوں کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد

ویڈیو

شیخ حسینہ واجد کی سزا پر بنگلہ دیشی عوام کیا کہتے ہیں؟

راولپنڈی میں گرین انیشی ایٹیو کے تحت الیکٹرو بس سروس کا باضابطہ آغاز

پختون قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے مستقبل کو کتنا خطرہ ہے؟

کالم / تجزیہ

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت

افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟