مظفرآباد میں حالات مزید کشیدہ، 3 نوجوان جاں بحق، متعدد زخمی، انٹرنیٹ سروس معطل

پیر 13 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات کی منظوری کے باوجود آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں صورتحال ایک بار پھر کشیدہ ہوگئی ہے اور مبینہ طور پر سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 3 نوجوان جاں بحق جبکہ کم از کم 5 زخمی ہوگئے ہیں اور تعداد بڑھ رہی ہے۔ واقعے میں پولیس کے 3 اہلکار بھی زخمی ہیں جن میں 2 ایس ایچ اوز بھی شامل ہیں۔ جبکہ انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔

حکومت آزادکشمیر نے ایکشن کمیٹی کے مطالبات منظور کرتے ہوئے آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا لیکن صورتحال اس وقت خراب ہوئی جب مظفرآباد میں سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین آمنے سامنے آگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی ہے جس کے بعد مارچ کے شرکا نے امبور کے مقام پر دھرنا دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک پر حکومت نے بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ سستی روٹی اور سستی بجلی سے کوئی انکار نہیں کرسکتا، عوام کی پرامن جدوجہد روکنے کا ارادہ پہلے تھا نہ اب ہے۔

انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر کے عوام کے مطالبات پورے کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے خطیر رقم فراہم کی، کشمیری عوام کے لیے یہ ریلیف عارضی نہیں بلکہ مستقل ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آج ہنگامی اجلاس طلب کرتے ہوئے آزادکشمیر کی صورتحال پر بریفنگ لی اور فوری طور پر 23 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی جس کے بعد حکومت آزاد کشمیر نے بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp