حکومت نے کم آمدنی والے افراد کے لیے پیٹرول پر سبسڈی کا اعلان کیا ہے، اس سبسڈی سے ملک بھر میں 21 لاکھ موٹر سائیکل سواروں کو ریلیف ملے گا تاہم چھوٹی اور کم قیمت والی 45 لاکھ گاڑیوں کے لیے یہ ریلیف مزید تکلیف کا باعث ہو گا۔
پیٹرول پر سبسڈی اس طرز سے دی جائے گی کہ پیٹرول کی مقرر کردہ قیمت میں 50 روپے کا اضافہ کیا جائے گا، جو کہ 800سی سی سے زائد والی گاڑیوں سے وصول کیا جائے گا، جبکہ موٹر سائیکل سواروں کو ماہانہ 21 لیٹر اور 800سی سی تک کی گاڑیوں کو 30 لیٹر پیٹرول نئی مقرر کردہ قیمت سے 100 روپے سستا (اصل قیمت سے 50 روپے کم) دیا جائے گا۔
پاکستان میں کل رجسٹرڈ موٹرسائکلز کی تعداد 21 لاکھ کے قریب ہے، اور حکومتی ریسرچ کے مطابق ایک موٹر سائیکل سوار ماہانہ 21 لیٹر پیٹرول استعمال کرتا ہے، ان موٹر سائیکل سواروں کو ماہانہ 21 لیٹر پیٹرول 50 روپے کی سبسڈی کے ساتھ ملے گا، اعدادوشمار کے مطابق اس طرح حکومت موٹر سائیکل سواروں کو کل 2 ارب 22 کروڑ 70 لاکھ کی سبسڈی دے گی۔
پاکستان میں 800سی سی تک کی کل رجسٹرڈ گاڑیوں کی تعداد 13 لاکھ ہے، اور حکومتی ریسرچ کے مطابق گاڑی رکھنے والے افراد اوسطاً ماہانہ 90 لیٹر تک پیٹرول استعمال کرتے ہیں۔
800سی سی تک کی رجسٹرڈ گاڑیوں کو ماہانہ 30 لیٹر پیٹرول 50 روپے کی سبسڈی کے ساتھ ملے گا، اس طرح حکومت 800سی سی والی گاڑیوں کو پیٹرول پر کل 1 ارب 95 کروڑ روپے سبسڈی دے گی۔
اعدادوشمار کے مطابق 800سی سی تک کی دیگر گاڑیوں کو 60 لیٹر پیٹرول 50 روپے مہنگا خریدنا پڑے گا، اس طرح 800سی سی تک کی گاڑیوں کو ایک ارب 95 کروڑ کی سبسڈی دے کر ان سے 3 ارب 90 کروڑ روپے کی رقم اضافی وصول کی جائے گی۔
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں 800سی سی سے زائد کل رجسٹرڈ گاڑیوں کی تعداد 32 لاکھ کے قریب ہے، اور حکومتی ریسرچ کے مطابق گاڑی رکھنے والے افراد اوسطاً ماہانہ 90 لیٹر تک پیٹرول استعمال کرتے ہیں، ان گاڑیوں کو پیٹرول 50 روپے مہنگا فراہم کیا جائے گا، اعدادوشمار کے مطابق اس طرح حکومت ان 32 لاکھ گاڑیوں سے کل 14 ارب 40 کروڑ روپے اضافی وصول کرے گی۔
اعدادوشمار کے مطابق مجموعی طور پر حکومت پیٹرول پر 4 ارب 17 کروڑ روپے کی سبسڈی دے گی، اور 18 ارب 30 کروڑ روپے اضافی وصول کرے گی۔