آزاد کشمیر میں مہنگی بجلی اور آٹے کے خلاف گذشتہ 5 روز سے جاری احتجاج اور پرتشدد مظاہروں کے بعد وفاقی و ریاستی حکومت نے مظاہرین کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے آٹے کی قیمتوں اور بجلی کے نرخوں میں کمی کردی ہے اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ہڑتال اور احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق 40 کلو گرام تھیلے کی قیمت میں 1100 روپے کی کمی کر دی گئی ہے۔ 40 کلوگرام آٹے کے تھیلے کی قیمت 3100 روپے سے کم ہوکر 2000 روپے ہو گئی ہے جبکہ 20 کلوگرام کا تھیلا 1000 روپے کا ہوگیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق 100 یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت 3 روپے فی یونٹ ہوگی۔ 100 سے 300 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین 5 روپے فی یونٹ اور 300 سے زائد یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے صارفین فی یونٹ 6 روپے کے حساب سے قیمت ادا کریں گے جبکہ ماہانہ 3 سو یونٹ استعمال کرنے والے کمرشل صارفین کو بجلی 10 روپے فی یونٹ کے حساب سے ملے گی جبکہ 300 سے زائد یونٹ استعمال کرنے والے صارفین 15 روپے فی یونٹ کے حساب سے بل ادا کریں گے۔
آزاد کشمیر کے لیے حکومتی اقدامات پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے۔ ایک صارف نے کہا کہ جو گندم پنجاب کے کھیتوں میں 3900 روپے من ہے وہ آٹا بن کے کیسے کشمیر میں 2 ہزار روپے من ملے گی۔ صارف نے سوال کیا کہ کیا اس کا بوجھ باقی عوام پر ڈالا جائے گا ؟ سستی بجلی کشمیر میں دینے کے بعد کیا اب بجلی کے بلوں میں کشمیر سرچارج بھی لگایا جائے گا؟
شرپسند احتجاجی ہر نیوٹرل آواز کو کاٹنے کو دوڑ رہے مگر جو گندم پنجاب کے کھیتوں میں 3900روپے من ہے وہ آٹا بن کے کیسے کشمیر میں دو ہزار روپے من بلے گی اس کا بوجھ باقی ملک کے عوام پر ڈالا جائے گا ؟
سستی بجلی کشمیر میں دینے کے بعد کیا اب بجلی کے بلوں میں کشمیر سرچارج بھی لگایا جائے گا… pic.twitter.com/ynfiudWu6w— RAShahzaddk (@RShahzaddk) May 14, 2024
ارم رائے لکھتی ہیں کہ کشمیر نے اپنا حق منوا لیا بجلی بھی سستی ہوگئی اور آٹے پر بھی سبسڈی دی جائے گی اب سوال یہ ہے کہ وہ لاگت کہاں سے پوری ہوگی، ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب پر ٹیکسز کا مزید اضافہ کرکے اس کی لاگت پوری کی جائے گی اور اب بجلی مزید مہنگی ہوگی عوام اس کے لیے تیار رہیں۔
کشمیر نے اپنا حق منوا لیا بجلی بھی سستی ہوگی، اور آٹا پر بھی سبسڈی دی جائے گی اب سوال یہ ہے کہ وہ لاگت کہاں سے پوری ہوگی
ہاں جی پنجاب پر ٹیکسز کا مزید اضافہ کرکے اور تیار رہیں بجلی مزید مہنگی ہونے کی خبر کے لیے۔۔۔— iram Rai(ارم رائے) (@irumrae) May 14, 2024
سہیل عباس نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کا احتجاج رنگ لے آیا۔ حکومت نے فوری ریلیف کا اعلان کردیا۔ صارف کا مزید کہنا تھا کہ کاش پوری قوم اس طرح احتجاج کے لیے نکلتی تو آج ملک ترقی کرچکا ہوتا۔
آزاد کشمیر کے عوام کا احتجاج رنگ لے آیا۔حکومت نے فوری ریلیف کا اعلان کر دیا۔گندم اور بجلی کا یونٹ سستا کر دیا۔کاش پوری قوم اسطرح نکلتی تو آج ملک ترقی کر چکا ہوتا۔۔
— Sohail Abbas (@XSohailbaloch) May 14, 2024
اطہر سلیم نے کہا کہ آزاد کشمیر میں 97 یونٹ پر 1200 بل آتا ہے اور پنجاب میں وہی بل 4000 روپے آتا ہے۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کو جو سبسڈی دی جاتی ہے وہ ملک کے دوسرے شہریوں پر ڈال کر پوری کی جاتی ہے۔ اب ان کی ڈیمانڈ ہے کہ ان کے یہ 1200 بھی دوسرے شہریوں پر ڈال دیے جائیں اور ٹیکسز بھی ان سے لینے کے بجائے دوسرے شہریوں پر ڈال دیے جائیں۔
آزاد کشمیر میں 97 یونٹ پر 1200 بل آتا ہے اور پنجاب میں وہی بل 4000 روپے آتا ہے۔
انکو جو سبسڈی دی جاتی ہے وہ ملک کے دوسرے شہریوں پر ڈال کر پوری کی جاتی ہے۔ اب انکی ڈیمانڈ ہے کہ انکے یہ 1200 بھی دوسرے شہریوں پر ڈال دیئے جائیں اور ٹیکسز بھی ان سے لینے کے بجائے دوسرے شہریوں پر ڈال…
— Athar Saleem® (@AtharSaleem01) May 13, 2024
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ آزاد کشمیر میں عوام نے ایک ساتھ نکل کر احتجاج کیا اور ان کے لیے بجلی سستی کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا پنجاب کے عوام کب باہر نکل کر بجلی اور آٹا سستا کروائیں گے؟
آزاد کشمیر میں عوام نے ایک ساتھ نکل کر احتجاج کیا اور ان کے لیے بجلی سستی کر دی گئی ہے۔ پنجاب کے عوام کب باہر نکل کر بجلی اور آٹا سستا کروائیں گے؟
— Dr. AB (@TheEsperance) May 14, 2024
ایک صارف نے حکومت کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ پنجابیوں کے لیے 28 روپے یونٹ اور کشمیریوں کے لیے 3 روپے یونٹ، پنجابیوں کو 4 ہزار روپے من گندم اور وہی گندم کشمیریوں کے لیے اور کشمیریوں کو 2 ہزار روپے میں دی جائے گی۔ صارف نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پنجابیوں کے ساتھ اتنی نا انصافی کیوں کی جا رہی ہے؟
پنجابیوں کے لیے 28 روپے یونٹ اور کشمیریوں کے لیے 3 روپے یونٹ
پنجابیوں کو 4 ہزار روپے من گندم
اور کشمیریوں کے لیے 2 ہزار روپے گندم@MaryamNSharif
اتنی ناانصافی کیوں پنجابیوں کے ساتھ pic.twitter.com/GAgq9KY23c— Irsaa toor (@irsaa_toor) May 13, 2024
واضح رہے کہ جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام 10 مئی سے آزاد کشمیر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال جاری تھی۔ اس دوران ہفتہ کے روز اسلام گڑھ میں مظاہرین کی گولی لگنے سے ایک سب انسپکٹر بھی شہید ہوا۔ آزاد کشمیر میں یہ احتجاج گزشتہ ایک برس سے جاری تھا۔