کشمیر میں بجلی اور آٹا سستا، باقی ملک کے عوام کب نکلیں گے؟ سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی

منگل 14 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آزاد کشمیر میں مہنگی بجلی اور آٹے کے خلاف گذشتہ 5 روز سے جاری احتجاج اور پرتشدد مظاہروں کے بعد وفاقی و ریاستی حکومت نے مظاہرین کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے آٹے کی قیمتوں اور بجلی کے نرخوں میں کمی کردی ہے اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ہڑتال اور احتجاج ختم  کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق 40 کلو گرام تھیلے کی قیمت میں 1100 روپے کی کمی کر دی گئی ہے۔ 40 کلوگرام آٹے کے تھیلے کی قیمت 3100 روپے سے کم ہوکر 2000 روپے ہو گئی ہے جبکہ 20 کلوگرام کا تھیلا 1000 روپے کا ہوگیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق 100 یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت 3 روپے فی یونٹ ہوگی۔ 100 سے 300 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین 5 روپے فی یونٹ اور 300 سے زائد یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے صارفین فی یونٹ 6 روپے کے حساب سے قیمت ادا کریں گے جبکہ ماہانہ 3 سو یونٹ استعمال کرنے والے کمرشل صارفین کو بجلی 10 روپے فی یونٹ کے حساب سے ملے گی جبکہ 300 سے زائد یونٹ استعمال کرنے والے صارفین 15 روپے فی یونٹ کے حساب سے بل ادا کریں گے۔

آزاد کشمیر کے لیے حکومتی اقدامات پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے۔ ایک صارف نے کہا کہ جو گندم پنجاب کے کھیتوں میں 3900 روپے من ہے وہ آٹا بن کے کیسے کشمیر میں 2 ہزار روپے من ملے گی۔ صارف نے سوال کیا کہ کیا اس کا بوجھ باقی عوام پر ڈالا جائے گا ؟ سستی بجلی کشمیر میں دینے کے بعد کیا اب بجلی کے بلوں میں کشمیر سرچارج بھی لگایا جائے گا؟

ارم رائے لکھتی ہیں کہ کشمیر نے اپنا حق منوا لیا بجلی بھی سستی ہوگئی اور آٹے پر بھی سبسڈی دی جائے گی اب سوال یہ ہے کہ وہ لاگت کہاں سے پوری ہوگی، ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب پر ٹیکسز کا مزید اضافہ کرکے اس کی لاگت پوری کی جائے گی اور اب بجلی مزید مہنگی ہوگی عوام اس کے لیے تیار رہیں۔

سہیل عباس نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کا احتجاج رنگ لے آیا۔ حکومت نے فوری ریلیف کا اعلان کردیا۔ صارف کا مزید کہنا تھا کہ کاش پوری قوم اس طرح احتجاج کے لیے نکلتی تو آج ملک ترقی کرچکا ہوتا۔

اطہر سلیم نے کہا کہ آزاد کشمیر میں 97 یونٹ پر 1200 بل آتا ہے اور پنجاب میں وہی بل 4000 روپے آتا ہے۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کو جو سبسڈی دی جاتی ہے وہ ملک کے دوسرے شہریوں پر ڈال کر پوری کی جاتی ہے۔ اب ان کی ڈیمانڈ ہے کہ ان کے یہ 1200 بھی دوسرے شہریوں پر ڈال دیے جائیں اور ٹیکسز بھی ان سے لینے کے بجائے دوسرے شہریوں پر ڈال دیے جائیں۔

ایک ایکس صارف نے لکھا کہ آزاد کشمیر میں عوام نے ایک ساتھ نکل کر احتجاج کیا اور ان کے لیے بجلی سستی کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا پنجاب کے عوام کب باہر نکل کر بجلی اور آٹا سستا کروائیں گے؟

ایک صارف نے حکومت کے اس فیصلے  کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ پنجابیوں کے لیے 28 روپے یونٹ اور کشمیریوں کے لیے 3 روپے یونٹ، پنجابیوں کو 4 ہزار روپے من گندم اور وہی گندم کشمیریوں کے لیے اور کشمیریوں کو 2 ہزار روپے میں دی جائے گی۔ صارف نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پنجابیوں کے ساتھ اتنی نا انصافی کیوں کی جا رہی ہے؟

واضح رہے کہ جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام 10 مئی سے آزاد کشمیر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال جاری تھی۔ اس دوران ہفتہ کے روز اسلام گڑھ میں مظاہرین کی گولی لگنے سے ایک سب انسپکٹر بھی شہید ہوا۔ آزاد کشمیر میں یہ احتجاج گزشتہ ایک برس سے جاری تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp