پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات نا صرف حکومت وقت بلکہ فوجی قیادت کے خلاف بھی بغاوت تھی جو ناکام ہوگئی، اگر پی ٹی آئی 9 مئی کے واقعات پر معافی نہیں مانگے گی تو ان کا رونا دھونا جاری رہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہاکہ شہدا کی یادگاروں پر حملے کرنے کا کسی کو حق نہیں ہونا چاہیے، اب اپوزیشن اسٹیبلشمنٹ کے پاؤں پکڑ کر زبردستی مداخلت کروا رہی ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اپوزیشن لیڈر نے سانحہ 9 مئی کو بینظیر بھٹو کی شہادت سے کیسے ملا لیا۔ اس وقت لوگوں نے ضرور احتجاج کیا لیکن فوجی تنصیبات پر دھاوا نہیں بولا گیا۔
چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ عمران خان رو رہا ہے کہ مجھے نکالو، پی ٹی آئی حقیقی آزادی کا نعرہ تو لگاتی ہے مگر پردے کے پیچھے کچھ اور ہی ہورہا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے خطاب میں ڈائیلاگ کی بات کی، وہ جانتے ہیں کہ مسائل کا حل بات چیت سے ہی نکالا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ احتجاج اپوزیشن کا جمہوری حق ہے مگر وہ عوام کے مسائل پر بھی گفتگو کریں، اس وقت اپوزیشن اپنی ذمہ داریاں بھول چکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اس وقت تاریخی معاشی بحران سے گزر رہا ہے، اپوزیشن کی تنخواہ تب حلال ہو گی جب یہ پارلیمنٹ میں مثبت کردار ادا کریں گے۔ ضروری ہے کہ یہ مسائل کی نشاندہی کریں اور حل کی پالیسی دیں۔
بلاول بھٹو نے کسانوں کا مسئلہ ایوان میں اٹھا دیا
بلاول بھٹو نے اپنے خطاب کے دوران کسانوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں کسانوں کا معاشی قتل جاری ہے، جیسے کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اسی طرح کسان پاکستان کی شہ رگ ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو اس مسئلے پر ایک ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ کسانوں کا نقصان نااہل لوگوں کی وجہ سے ہورہا ہے، ضروری ہے کہ فوری گندم کی برآمد پر پابندی ہٹائی جائے۔ فلسطین کے مسلمانوں کو جتنی گندم کی ضرورت ہے بھیجی جائے۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ حکومت بجٹ میں کسانوں کے لیے پیکج کا اعلان کرے، حکومت کو واضح کرنا ہوگا کہ وہ زرعی سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار ہے۔
پی پی چیئرمین نے علی امین گنڈاپور کو ڈرامے باز قرار دیدیا
انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کے لیے قربانیاں دیں، جبکہ پی ٹی آئی والے دلچسپی صرف اپنی ذات کے لیے چاہتے ہیں۔
چیئرمین پی پی پی نے تنقید کرتے ہوئے کہاکہ پچھلی دفعہ انہوں نے پنجاب کو عثمان بزدار کا تحفہ دیا جبکہ اس بار خیبرپختونخوا کو علی امین گنڈاپور دے دیا ہے جو بہت ڈرامے باز آدمی ہے۔
بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی، بعد ازاں اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کردیا۔