خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے این سی ایس ڈبلیو اور پی پی اے ایف میں معاہدہ

بدھ 15 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پاورٹی ایلیوئیشن فنڈ (PPAF) اور قومی کمیشن برائے وقار نسواں (NCSW) نے پاکستانی خواتین کو باختیار بنانے کے لیے معاہدہ کرلیا۔

قومی کمیشن برائے وقار نسواں کی چیئرپرسن نیلوفر بختیار اور سی ای او پی پی اے ایف نادر گل بڑیچ نے معاہدے پر دستخط کیے۔ اس تقریب کا حصہ ماہرین تعلیم، میڈیا اور سول سوسائٹی کی تنظیمیں بھی بنیں۔

دونوں اداروں کے سربراہان نے اتفاق کیاکہ یہ معاہدہ پاکستانی خواتین کو برابری کے حقوق کی فراہمی اور معاشی با اختیار بنائے جانے کے سفر میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

بین الصوبائی اور بین الوزارتی مکالموں کے ذریعے دونوں تنظیموں کا مقصد ملک بھر کے تعلیمی اداروں اور تحقیقی اداروں کے ساتھ تعاون پر مبنی تحقیقی اقدامات، غربت میں کمی، اقتصادی ترقی، ڈیجیٹلائزیشن، شراکتی ترقی اور موسمیاتی تبدیلی کے ردعمل میں خواتین کی شمولیت کے راستے تلاش کریں گے۔

صنفی مساوات پر قومی اور صوبائی پالیسیاں نافذ کی جائیں، نیلوفر بختیار

چیئرپرسن قومی کمیشن برائے وقار نسواں نیلوفر بختیار نے پاکستان میں صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لیے اس تعاون کی تعریف کی جو کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول اور ایک روادار اور پرامن معاشرے کی تشکیل کے لیے لازمی شرط ہے۔

انہوں نے اقتصادی طور پر مستحکم پاکستان میں خواتین کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے نجی اور سرکاری اداروں کی ضرورت کا اظہار کیا کہ وہ صنفی مساوات پر قومی اور صوبائی پالیسیوں کو نافذ کریں تاکہ صنفی ذمہ دار اداروں کو یقینی بنایا جاسکے جو مردوں اور عورتوں کو ان کی مخصوص ضروریات کے مطابق خدمات فراہم کریں۔

نیلوفر بختیار نے روشنی ڈالی کہ پی پی اے ایف اور این سی ایس ڈبلیو کے درمیان یہ اسٹریٹجک تعاون صنفی مساوات کو آگے بڑھانے، خواتین کو بااختیار بنانے اور جامع ترقی کو فروغ دینے کے پاکستان کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

پی پی اے ایف نے خواتین کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے کردار ادا کیا، نادر گل بڑیچ

اس موقع پر سی ای او پی پی اے ایف نادر گل بڑیچ نے خواتین کو بااختیار بنانے اور ایک زیادہ مساوی معاشرے کی تشکیل میں اجتماعی کارروائی کی تبدیلی کی طاقت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے پاکستان بھر میں خواتین کی زندگیوں کو سنوارنے اور ان کی پوشیدہ صلاحیتوں کو تلاش کرنے کے مساوی مواقع اور امکانات کے ذریعے متعین مستقبل کو پروان چڑھانے، ٹھوس تبدیلی لانے کے لیے شراکت داری کی صلاحیت کے بارے میں گہری امید کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ اب تک PPAF نے معاشرے کی خواتین میں قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے 94 ہزار خواتین کے کمیونٹی ادارے تشکیل دیے ہیں، جو تنازعات کے حل اور قیام امن کے لیے ان کی مدد کررہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ