بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں 2 روزہ ادبی میلے کا آغاز ہو گیا۔ میلے میں شعرا کرام، فنون لطیفہ سے منسلک شخصیات، ادیبوں، مصنفین، موسیقاروں، اداکاروں اور صحافیوں سمیت بڑی تعداد میں سیاسی و سماجی شخصیات شریک ہیں جبکہ میلے میں بلوچستان کی ثقافت سے جڑی اشیاء اور مختلف شعبہ جات پر لکھی گئی کتابیں بھی میلے میں رکھی گئیں۔
میلے میں شریک طالب علم اویس رضا نے ’وی نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان دہشت گردی کا مارا ہوا صوبہ ہے تاہم ایسی ادبی محافل نوجوان کے لیے ایک نئی چیز ہیں۔ دراصل ادب انسان کو انسان بناتا ہے۔ اگر صوبے میں ادبی تقریبات کا انعقاد زیادہ سے زیادہ ہوگا تو ایسے میں نوجوان بے راہ روی کا شکار نہیں ہوں گے۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے مختلف طالبہ نے کہا کہ وادی کوئٹہ ایسی تقریبات سے محروم رہتی ہے ، یہی وجہ ہے کہ ہمارے نوجوانوں میں ادب کی اہمیت اور معاشرے کو اس کی ضرورت سے متعلق آگاہی نہیں تاہم ایسے ادبی میلے نوجوانوں کے لیے ایک اچھی سرگرمی ہیں۔