اسمبلی راہداریوں میں ویڈیو بنانے پر پابندی کس کے مطالبے پر لگائی گئی؟

جمعہ 17 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اسمبلی کی راہداریوں میں ٹک ٹاکرز، یوٹیوبرز اور میڈیا کی طرف سے ویڈیو بنانے پر پابندی عائد کردی ہے۔

جمعہ کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی جانب سے ٹک ٹاکرز، یوٹیوبرز اور میڈیا کی طرف سے ویڈیو بنانے پر پابندی لگائی گئی، جس پر جواجہ آصف نے بھی اپنے خطاب کے دوران کہا کہ سیکیورٹی اسٹاف سے درخواست ہے کم از کم تعداد میں لوگوں کو آنے قومی اسمبلی میں آنے دیں، نہ یہ موچی دروازہ ہے نہ ڈی چوک ہے کہ لوگوں کو یہاں لائیں۔

قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ’قومی اسمبلی کی راہداریوں میں ایک جماعت کے لوگ اکٹھے ہوتے ہیں، ویڈیوز بناتے ہیں اور نعرے بازی کرتے ہیں، کیا ہم بھی اپنے اپنے علاقوں سے لوگوں کو بلوا لیا کریں۔‘

خواجہ آصف نے کہا کہ یہ ڈی چوک تو نہیں ہے، گیلری میں بیٹھے افراد کو نعرے نہیں لگانے چاہییں، گیلری میں بیٹھے افراد کی گفتگو سے پارلیمان کی عزت مجروح ہوتی ہے، پارلیمنٹ کے داخلی راستے میں سیکڑوں لوگ کھڑے ہوتے ہیں، جس کے باعث اراکین اسمبلی دروازے سے باہر نہیں نکل سکتے۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلی کی لفٹوں کے آگے بھی لوگ کھڑے ہوتے ہیں، کوریڈور میں جلوس کی شکل میں لوگ موجود ہوتے ہیں۔ کسی وقت کوئی بھی بندا پارلیمنٹ میں داخل ہو سکتا ہے، ہمیں سیکیورٹی کے خدشات ہیں، گیلری میں لوگوں کی تعداد کم سے کم رکھیں۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ اتنا رش ہوتا ہے، آپ یہاں دروازے سے نکلیں تو 40 سے 50 بندے کھڑے ہوتے ہیں، اس دن گیلری میں بھی ایک پارٹی کے 100 سے زائد لوگ بیٹھے ہوئے تھے، ہم اسمبلی کے باہر گاڑی میں نہیں بیٹھ سکتے۔

وزیردفاع نے بتایا کہ انہوں نے سیکیورٹی اسٹاف کو کل بھی پیغام بھیجا کہ قومی اسمبلی کے مین گیٹ پرٹک ٹاکرز اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کھڑے ہوتے ہیں، انہیں روکا جائے۔

انہوں نے سیکیورٹی اسٹاف سے درخواست کی کہ قومی اسمبلی گیلری میں کم از کم تعداد میں لوگوں کو آنے دیں۔ ’نہ یہ موچی دروازہ ہے نہ ڈی چوک ہے کہ لوگوں کو یہاں لائیں، پہلے بھی آپ کو بتا چکا ہوں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp