کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں کال سینٹر کے دفتر میں گزشتہ روز میٹرک کے طالب علم عبداللہ کو قتل کردیا گیا تھا، پولیس کے مطابق فوری طور پر قتل کی نوعیت کاعلم نہیں ہوسکا تھا۔ لیکن تحقیقات پر پتا چلا کہ مقتول کو اس کے دوست نے ہی قتل کیا ہے۔
عبداللہ کے ماموں نعمت نے عباسی شہید اسپتال میں میڈیا سےگفتگو میں کہا کہ واقعے سے متعلق 7 بجے میری بہن کا فون آیا۔ فوری طور پر واقعے کی نوعیت کا نہیں پتا چل سکا، کال سینٹر انتظامیہ نے گھر والوں کو اور پولیس کو آگاہ کیا کہ جس پستول سے فائرنگ ہوئی وہ لائسنس یافتہ ہے۔
مزید پڑھیں
پستول سیکیورٹی کی غرض سے کال سینٹر میں رکھا گیا تھا، پولیس تحقیقات کر رہی ہے جلد حقائق سامنے آجائیں گے۔ ایس پی فرحت کمال کے مطابق ابتک کی تفتیش کے مطابق یہ پتا چلا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ سوشل میڈیا کے لیے وڈیو بنانےکے دوران پیش آیا، کال سینٹر کے مالک اور مقتول کے دوست کو حراست میں لیا جاچکا ہے، مقتول کے دوست کے مطابق وڈیو بناتے ہوئے اتفاقیہ طور پر گولی چل گئی تھی۔
ایس پی کے مطابق دونوں دوست کال سینٹر میں کام کرتے تھے، پستول کال سینٹر مالک کا ہے، متوفی کا دوست سرفراز بھی اسی کال سینٹر میں ملازمت کرتا ہے۔