مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے پارٹی صدارت سے استعفے کو بھاری دل سے قبول کیا گیا۔ ان کی بطور صدر خدمات کو سراہا گیا ہے۔ پارٹی صدارت کے انتخاب کے لیے رانا ثنااللہ کو چیف الیکشن کمشنر منتخب کیا گیا ہے۔
لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پارٹی کے جنرل سیکریٹری کی سیٹ کے لیے میرا نام آیا ہے تو مجھے اس کا علم نہیں۔ مولانا فضل الرحمن ہمارے بڑے ہیں ان سے پیار ومحبت کا فطری رشتہ ہے۔ مولانا کے ساتھ فطری ناراضگی ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے پی کے وفاقی حکومت کے حوالے سے جو لفظی گولہ باری کررہے ہیں وہ ان کو زیب نہیں دیتا، لگتا یہ ہے ان سے کام چلنا نہیں، اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ ایسی صورتحال پیدا کریں۔ تحریک انصاف کی تاریخ ہے کہ وہ ہمیشہ انتشار پیدا کرتے ہیں۔ جب بھی ملک چلنے لگتا ہے وہ چلنے نہیں دیتے۔
نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نا اہل کیاگیا، مصدق ملک
مسلم لیگ ن کے رہنما مصدق ملک نے کہا ہے کہ نوازشریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کیاگیا، اللہ تعالیٰ نے نوازشریف کو سرخرو کیا۔ اور وہ ایک بار پھر پارٹی صدارت کے لیے آ رہے ہیں۔ شہباز شریف کو پارٹی کا عبوری صدر بنایا گیا ہے جنرل کونسل کے اندر دوبارہ الیکشن ہوں گے۔ نواز شریف کو دوبارہ صدر بنایا جائے گا۔
گنڈا پور جب وزیراعلیٰ نہیں تھے اس وقت بھی عقل کی بات نہیں کی تھی، رانا تنویرا
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا تنویر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور جب وزیر اعلیٰ نہیں تھے تو اس وقت بھی کوئی عقل کی بات نہیں کی تھی۔ علی امین گنڈا پور نے ایک بار دھمکی دی تھی اس کے بعد جب بھی مجھے دیکھتا تو اِدھر اُدھر ہوجاتا تھا۔ جب پی ٹی آئی والے فضول بات کریں گے تو اس کا جواب ان کو ضرور دیں گے۔
رانا تنویر کا کہنا تھا کہ 16 ماہ کی حکومت میں متنجن بنا ہوا تھا، اب الحمدللہ شہبازشریف کی قیادت میں بہت اچھے فیصلے ہو رہے ہیں۔ کابینہ پورے اتحاد و اتفاق کے ساتھ فیصلے کر رہی ہے جس کے نتائج بھی آنا شروع ہو گئے ہیں۔