پاکستان اور ترکیہ کا دوطرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا عزم

پیر 20 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اور ترکیہ نے دوطرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ اسٹریٹجک تعلقات کو مزید وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا ہے۔

وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے ترکیہ کے وزیرخارجہ حاقان فیدان کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ اور دیریہ تعلقات ہیں، پاکستان میں نئی حکومت بننے کے بعد ترکیہ کے وزیرخارجہ کا پہلا دورہ پاکستان ہے، ان کی پاکستان آمد پر بہت خوشی ہے۔

اسحق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تاریخی، مذہبی اور ثقافتی پرانے تعلقات ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ اور قریبی تعلقات قیام پاکستان سے قبل ہیں، دونوں برادر ملک مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہتے ہیں۔

’وزیر خارجہ بننے کے بعد سے میں حاقان فیدان کے ساتھ علاقائی اور دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے مسلسل رابطے میں رہتا ہوں، ترکیہ کے ساتھ دوطرفہ تجارت بڑھانے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔‘

وزیر خارجہ نے کہا کہ آج ہم نے وفود کی سطح پر ایک دوسرے سے تجارت، سرمایہ کاری، رابطہ کاری اور دفاعی معاملات پر سیر حاصل گفتگو کی، ہر گزرتے دن کے ساتھ مذکورہ شعبوں میں ہمارے تعلقات بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکیہ کے ساتھ تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک لے کر جانا ہیں اور اس سلسلے میں مستقبل قریب میں پاکستان اور ترکیہ کی اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک کونسل کا اجلاس اسلام آباد میں ہو گا۔

’جلد ان تجارتی تعلقات پر باقاعدہ اکنامک فریم ورک کی تیاری پر مذاکرات ہوں گے، ہم ایک دوسرے کی سرحدی کے تحفظ اور دہشت گردی کے نمٹنے کے لیے مزید تعاون کر مضبوط کریں گے۔‘

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے مابین دفاعی تعاون کی ایک تاریخ ہے، دونوں ملک بہت سے دفاعی منصوبوں پر مل کر کام کر رہے ہیں، ہم دونوں ملکوں نے اہم امور اور قدرتی آفات کے وقت ایک دوسرے کی مدد کی ہے۔

اسحاق ڈار نے اسلامو فوبیا کے ترکیہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلامو فوبیا کے خلاف پاکستان اور ترکیہ کا موقف ایک ہے اور اس پر مشترکہ کوشش جاری رہے گی، او آئی سی کے اجلاس کے دوران بھی اسلاموفوبیا پر تفصیلی غور ہوا، او آئی سی نے ترکیہ کے سفیر کو اسلاموفوبیا کا فوکل پرسن مقرر کیا ہے۔‘

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے بتایا کہ ترکیہ کے وزیرخارجہ حاقان فیدان سے ملاقات میں ریجنل اور گلوبل ڈویلپمنٹ، بالخصوص غزہ کی صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی، غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور قتل و غارت گری پر بھی دونوں ممالک کا موقف یکساں ہیں۔

’ ہم غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں اور غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں، دونوں ملکوں نے غزہ میں جنگ بندی اور محصور لوگوں تک امدادی سامان کی رسائی پر دونوں ملکوں نے یکساں مؤقف اختیار کیا ہے۔‘

اسحاق ڈار نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں فلسطینیوں کی امنگوں کے مطابق فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا، ہم مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے لیے ترکیہ کی مسلسل حمایت پر بھی شکر گزار ہیں۔

پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، شاندار استقبال کرنے پر پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں

پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے وزیر خارجہ حاقان فیدان نے کہا کہ پاکستان ان کا دوسرا گھر اور ترکیہ کا برادر ملک ہے۔ ’ پاکستان ہمارا تزویراتی شراکت دار ہے، بہترین استقبال پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘

حاقان فیدان نے کہا ’ پاکستان کے وزیرخارجہ اسحاق ڈار سے مفید بات چیت ہوئی ہے، ہم نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا ہے، دوطرفہ تجارت کو موجودہ ایک ارب ڈالر سے 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے اسحاق ڈار سے ملاقات میں غزہ کی صورتحال پر بھی بات چیت کی ہے۔’ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مزمت کرتے ہیں، اسرائیل بیرونی مدد کے بغیر غزہ میں جنگ جاری نہیں رکھ سکتا۔‘

ترک وزیرخارجہ نے پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ترکیہ پاکستان کے ساتھ ہے، وہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہتے ہیں۔

’ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی حمایت کرتے ہیں اور دہشت گردی کے باعث شہید ہونے والے پاکستانی فوجیوں اور عام شہریوں کے لئے دعا کرتے ہیں، ہم علاقائی اور عالمی امور میں پاکستان کی حمایت کرتے ہیں۔‘

ترک وزیرخارجہ نے کہا کہ وہ پاکستان کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، انویسٹمنٹ بینکنگ سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کا فروغ چاہتے ہیں، پاکستان کی اپنی جغرافیائی پوزیشن کے باعث اہم تزویراتی و جغرافیائی حیثیت ہے، بحرہ عرب اور چین کے ساتھ واقعہ ہونے کے باعث اس کی اہمیت دگنی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ طویل سرحد ہونے کے باعث افغانستان میں ہونے والی سرگرمیوں کا پاکستان پر براہ راست اثر پڑتا ہے، وہ افغانستان میں مستقل امن کے خواہشن مند ہیں۔‘

دونوں رہنماؤں کا ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے پر اظہار تعزیت

پریس کانفرنس کے آغاز میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کیا، ترکیہ کے وزیرخارجہ حاقان فیدان نے کہا ’ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے پر افسوس ہے، ان کی شہادت پر دلی تعزیب پیش کرتا ہوں۔‘

وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے بھی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی شہادت پر اظہار افسوس اور ایرانی عوام سے اظہار تعزیت کیا ہے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp