اسلام آباد میں ایف14 اور ایف15 کے پلاٹس اور ہاؤسنگ اسکیم کو ختم کرنے کے خلاف اپیلوں پر سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے ہدایت کی کہ فریقین تحریری معروضات جمع کرانا چاہیں تو 3ہفتوں میں جمع کرا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان، وکیل متاثرین حافظ احسان کھوکھر اور عزیز بھنڈاری عدالت میں پیش ہوئے۔
اٹارنی جنرل نے دلائل دیے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف ہیں، سپریم کورٹ کا ایک عدالتی بینچ ہاؤسنگ سوسائٹی کے پبلک مقاصد کے استعمال کے حق میں فیصلہ دے چکا ہے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہائیکورٹ نے اپنے سنگل رکنی بینچ کے فیصلے کو ایک جگہ برقرار رکھا ساتھ ہی پوری اسکیم ہی اڑا دی، ہائیکورٹ کی ہدایت پر پہلے وفاقی کابینہ سے نظرثانی شدہ پالیسی منظور کی گئی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اگلی سماعت پر عدالت نے فیصلہ ہی محفوظ کرلیا، ہاؤسنگ اسکیم سے عوامی پیسے کا نقصان نہیں ہوا۔ ہائیکورٹ نے اٹارنی جنرل کو نوٹس دیے بغیر فیصلہ دیا۔
وکیل متاثرین حافظ احسان کھوکھر نے موقف اختیار کیا کہ ہائیکورٹ نے وہ اختیار استعمال کیا جس کا اسے اختیار ہی حاصل نہیں تھا۔
متاثرین کے ایک اور وکیل عزیز بھنڈاری نے کہا کہ ہر کوئی اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف ہے۔
عدالت نے کارروائی مکمل کرنے کے بعد تمام دلائل کی روشنی میں فیصلہ محفوظ کرلیا۔
واضح رہے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2رکنی بینچ نے ملازمین کا کوٹہ ختم کردیا تھا۔