الیکشن کمیشن نے پنجاب کے انتخابات ملتوی کردیے، 8اکتوبر نئی تاریخ مقرر

بدھ 22 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب یہ انتخابات 8 اکتوبر کو منعقد ہوں گے۔

یاد رہے کہ اسپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے 30 اپریل 2023 مقرر کی گئی تھی اور الیکشن شیڈول بھی جاری کردیا گیا تھا۔

 

CamScanner 03-22-2023 21.31 by Fahim Patel on Scribd

اس سے قبل وزارت دفاع نے  واضح کردیا تھا کہ موجودہ ملکی صورت حال کے پیش نظر 30 اپریل کو پنجاب میں ہونے والے انتخابات میں فوج ڈیوٹی کے لیے دستیاب نہیں ہوسکے گی جبکہ فوج کی عدم موجودگی کی صورت میں پنجاب پولیس نے بھی فول پروف سیکیورٹی سے معذوری ظاہر کی تھی۔

الیکشن کمیشن نے 30 اپریل کو ہونے والے انتخابات ملتوی ہونے کا باضابطہ حکم نامہ جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اب پنجاب اسمبلی کے اتنخابات 8 اکتوبر 2023 کو ہوں گے جب کہ شیڈول دوبارہ جاری ہو گا۔ علاوہ ازیں الیکشن کمیشن کی جانب سے 8 مارچ کو جاری پنجاب الیکشن پروگرام کا نوٹیفکیشن بھی واپس لے لیا۔

انتخابات ملتوی سے متعلق صدر عارف علوی کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے، آرٹیکل 218 (3) ، الیکشن ایکٹ 2017ء کے سیکشن 58 اور 8 سی کے تحت انتخابات ملتوی ہوئے۔ انتخابی شیڈول جاری کرنےکے بعد اسٹیک ہولڈرزکے ساتھ مشاورت کی گئی۔

اس سے قبل وزارت دفاع نے  واضح کردیا تھا کہ موجودہ ملکی صورت حال کے پیش نظر 30 اپریل کو پنجاب میں ہونے والے انتخابات میں فوج ڈیوٹی کے لیے دستیاب نہیں ہوسکے گی جبکہ فوج کی عدم موجودگی کی صورت میں پنجاب پولیس نے بھی فول پروف سیکیورٹی سے معذوری ظاہر کی تھی۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے انتخابات ملکی معاشی اور سیکیورٹی صورتحال کےباعث ملتوی کیے گئے ہیں۔ فیصلہ اتنخابات سکیورٹی اداروں کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا اور تمام اداروں اور محکموں کے ساتھ تفصیلی اجلاس ہوئے۔

مشاورت کے دوران پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے انعقاد کا جائزہ لیا گیا تھا اور یہ اندازہ ہوا تھا کہ موجودہ حالات میں پر امن انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔ سیکرٹری داخلہ نے دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات سے آگاہ کیا تھا۔

الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکیشن کے مطابق آئی جی پنجاب نے امن وامان کی خراب صورت حال اور دہشت گردی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل ہونے میں 5 ماہ لگیں گے اور فی الوقت پنجاب میں 3 لاکھ 86 ہزار 623 اہلکاروں کی کمی ہے۔  یہ بھی بتایا گیا کہ فوج اور رینجرز کی تعیناتی سے ہی یہ کمی پوری ہوسکتی ہے تاہم وزارت داخلہ نے کہا کہ سول، آرمڈفورسزاسٹیٹک ڈیوٹی کے لیے دستیاب نہیں ہوں گی کیوں کہ فوج سرحدوں، اندرونی سکیورٹی، اہم تنصیبات کے تحفظ اور غیرملکیوں کی سکیورٹی پرمامورہے۔

وزارت داخلہ نے یہ بھی کہا کہ سیاسی رہنما دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پرہیں سیاسی رہنماؤں کو الیکشن مہم میں نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

نوٹیفیکیشن میں بتایا گیا ہے کہ وزارت خزانہ کے مطابق ملک میں مالی معاشی بحران ہے اور آئی ایم ایف کی شرائط کے پیش نظر حکومت کے لیے کے پی، اور پنجاب اسمبلی انتخابات کے لیے فنڈ جاری کرنا مشکل ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp