تربوز ٹیکے والا ہے یا بغیر ٹیکے والا؟ سوشل میڈیا پر نئی بحث

بدھ 22 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوشل میڈیا پر گذشتہ کچھ دنوں سے یہ بحث جاری ہے کہ تربوز کو لال کرنے کے لیے خاص قسم کا ٹیکہ لگایا جاتا ہے اس حوالے سے مختلف ویڈیوز بھی وائرل ہیں۔ اس بحث میں اس وقت اضافہ ہو گیا جب ایک پاکستانی ڈاکٹر کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس میں وہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ پاکستان میں تربوز کو انجیکشن لگایا جاتا ہے جس سے مختلف قسم کی بیماریاں پھیلنے کا خطرہ ہے۔

ڈاکٹر عفان کی اس ویڈیو کے جواب میں بہت سے پھل فروشوں نے جوابی ویڈیوز بنائیں جس میں بھاری مقدار میں تربوز سامنے رکھے اور سوال کیا کہ کیا اتنی بڑی مقدار میں کسی پھل کے ایک ایک دانے میں انجیکشن لگانا کیسے ممکن ہے؟

معروف کامیڈین شفاعت علی نے کہا ہے کہ تربوز کو ٹیکا لگانے سے  اگر تربوز میٹھا ہو سکتا ہے تو فلیور ڈالنے سے ذائقہ بھی بدل سکتا ہوگا۔ تربوز کو ٹیکا لگا کر لال کرنے کا دعویٰ کرنے والے ٹیکاُ ٹیکنالوجی سےسٹابری اور مینگو فلیور تربوز مارکیٹ میں لائیں اور اربوں کمائیں۔ ورنہ پھر یہ ٹیکے والی کہانی جھوٹ ہے۔

ایک صارف نے ویڈیو شیئر کی جس میں بھاری مقدار میں تربوز پڑے ہیں اور ان کے اوپر ٹریکٹر چلایا جا رہا ہے، صارف نے ویڈیو کے ساتھ لکھا کہ عوام کا احتجاج رنگ لے آیا فوڈ اتھارٹی نے ٹیکے لگے تربوز تلف کرنا شروع کردیے۔ 

محسن زید نے ڈاکٹر عفان کے تربوز سستا ہونے کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر سستے ملیں تو بیمار مرغی اور ٹیکے لگا کر سرخ کیا گیا مضر صحت تربوز کھانے کے قابل ہو جاتا ہے۔

عائشہ نامی صارف نے لکھا کہ تربوز کو  لال کرنے کے لیے  ٹیکے لگانے والی بات سو فیصد درست نہیں، ہو سکتا ہے کہیں ایک دو واقعات ہوئے ہوں لیکن ایک دن میں بیس تیس من تربوز بیچنے والوں کے لیے یہ سب کرنا ممکن نہیں ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ موسمی پھل ہے اسے ضرور کھائیں۔

ظفر حجازی نے سوال کیا کہ کیسے پتہ چل سکتا ہے کہ تربوز ٹیکے والا ہے یا بغیر ٹیکے والا؟

ایک ایکس صارف نے لکھا کہ تربوز کے ہزاروں دانوں کو اس طرح سرخ رنگ کے ٹیکے لگانا ممکن نہیں۔ اس طرح تربوز خراب تو ہو جاتا ہے لیکن تربوز کا گودا ٹیکے سے سرخ نہیں ہوتا۔ صارف نے مزید کہا کہ تربوز کے کاشتکاروں کے خلاف چلنے والی اس فیک نیوز کی حوصلہ شکنی کرنے کی ضرورت ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp