پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نے رؤف حسن پر بلیڈ حملے کے حوالے سے اسلام آباد پولیس کی ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہوئے تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
بدھ کو اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری عمر ایوب نے پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما رؤف حسن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے کہا کہ رؤف حسن پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بلیڈ سے رؤف حسن کی شہ رگ کاٹنے کی کوشش کی گئی، رؤف حسن نے سارے معاملہ کو انتہائی صبر سے کام لیا، رؤف حسن پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی، خلائی مخلوق بھی نظر آ جاتی ہے، لیکن یہاں سامنے بندے نظر نہیں آتے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی ایف آئی آر کیس کو خراب کرنے کی کوشش ہے، ہم اسے مسترد کرتے ہیں، اس ایف آئی آر میں دہشت گردی نام کی کوئی چیز نہیں ہے، حسن رؤف پر سیدھا قاتلانہ حملہ کیا گیا، ہمارا عدلیہ سے مطالبہ ہے کہ رؤف حسن پر حملے کے خلاف فی الفور جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے۔
عمر ایوب نے کہا کہ ایف آئی آر میں رؤف حسن نے سب کچھ بتایا ہے، لیکن جو ایف آئی آر درج کی گئی اسے ہم مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب کسی بھی رہنما پر حملہ ہوا تو ہم پورے ملک میں احتجاج کریں گے۔ اور اس کی تمام تر ذمہ داری شہباز شریف حکومت پر ہو گی، لاقانونیت بڑھ رہی ہے، پولیس اہلکار چوکیوں پر بیٹھے رشوت اکھٹے کرتے ہیں، پولیس نے رؤف حسن کا کیس خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ہم پوچھتے ہیں کہ وہ وارداتی ٹولہ ابھی کدھر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب کسی بھی رہنما پر حملہ ہوا تو ہم پورے ملک میں احتجاج کریں گے۔ اور اس کی تمام تر ذمہ داری شہباز شریف حکومت پر ہو گی، لاقانونیت بڑھ رہی ہے، پولیس اہلکار چوکیوں پر بیٹھے رشوت اکھٹے کرتے ہیں، پولیس نے رؤف حسن کا کیس خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ہم پوچھتے ہیں کہ وہ وارداتی ٹولہ ابھی کدھر ہے۔
جس پر انگلی اٹھاتے ہیں، تو ہمیں وہ خلائی مخلوق زمین پر نظر آ جاتی ہے، ہمیں بتایا جائے پولیس نے ایف آئی آر کس کے دباؤ میں آ کر لکھی ہے۔
عمر ایوب نے الزام لگایا کہ 6 ججز کا خواب تھا کہ جوڈیشل کمیشن انکوائری کرے کیوں کہ انہوں نے واضح لکھا ہے کہ ان ججز کے خاندان کے ممبران کو ایجنسیز کے لوگوں نے، حتیٰ کہ ججز نے نام لے کر کہ ’آئی ایس آئی ‘ کے لوگوں نے انہیں جا کر زد و کوب کرنے کی کوشش کی۔ اس لیے ہم بھی جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کرتے ہیں۔
پھر کسی پر حملہ ہوا تو ملک گیر احتجاج کریں گے، رؤف حسن
رؤف حسن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مجھ پر جان بوجھ کر منصوبہ بندی کے ساتھ حملہ کیا گیا ہے، 9 مئی کے بعد ہمیں جبر کا سامنا ہے، بانی پی ٹی آئی کی حکومت گرانے کے بعد سے بھی پی ٹی آئی پر جبر نازل ہوا ہے۔
2 سال میں پارٹی کے ساتھ جو ہوا، وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ برملا کہتے ہیں کہ اگر ایسا حملہ پھر ہوا تو ملک بھر میں پُرامن احتجاج کریں گے۔ نگراں حکومت پی ٹی آئی کے اوپر ظلم و جبر کی وجہ بنی ہوئی تھی۔
8 فروری کو عوام نے پی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ دے دیا تھا، تمام تر جبر کے باوجود عوام نے پی ٹی آئی کے حق میں ووٹ دیا۔
تمام تر جبر کے باوجود پی ٹی آئی کو ختم نہیں کیا جا سکا
رؤف حسن نے کہا کہ ملک میں اداروں کی تذلیل کی گئی، ان لوگوں کا اصل مقصد پاکستان تحریک انصاف کو ختم کرنا تھا، لیکن وہ پھر بھی پی ٹی آئی کو ختم نہیں کر سکے حتیٰ کہ کمزور تک نہیں کر سکے۔
رؤف حسن نے الزام لگایا کہ ریاست نے جس فسطائیت کا مظاہرہ کیا اس کی مثال نہیں ملتی، جمہوریت کے دھویں کے پیچھے فرد واحد کی آمریت قائم ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے عوام کے ساتھ ہی نہیں، ملک کے ساتھ ظلم ہوا ہے، میرے ساتھ تو تھوڑا سا ظلم ہوا، لیکن جو ہمارے پارٹی رہنماؤں کے ساتھ ہوا وہ نا قابل بیان ہے۔ ہم پوچھتے ہیں کہ اس جماعت کے ساتھ کیوں ظلم ہو رہا ہے جس کو عوام نے دو تہائی اکثریت دی؟۔
4 روز قبل بھی حملہ ہوا، دھکے، گالیاں اور دھمکیاں دی گئیں، رؤف حسن
انہوں نے الزام لگایا کہ اس سے 4 روز قبل بھی مجھ پر حملہ کیا گیا، مجھے مکے مارے گئے، گالیاں بھی دیں اور دھمکیاں بھی دیں، کل جو حملہ ہوا اس میں بھی یہی ہوا۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے مجھ پر حملہ کیا وہ میری شہ رگ کاٹنا چاہتے تھے، میرا زخم تو ٹھیک ہو جائے گا لیکن عوام کی روح پر لگا زخم کبھی ختم نہیں ہوگا۔
وقت آ گیا ہے کہ سب کو ملک کے لیے کھڑا ہونا پڑے گا
رات کے اندھیرے میں ہمارا حق چھینا گیا، وقت آ گیا ہے کہ ساری قوم کو کھڑا ہونا پڑے گا، گھروں سے باہر نکلنا ہوگا، یہ ریاست کے آگے بڑھنے کا سوال ہے، ریاست کو بند گلی میں دھکیل دیا گیا ہے، جو بھی بیانیہ بنایا گیا وہ ان کے منہ پر پڑا ہے۔