کیا اگلے بجٹ میں موبائل فون اسمبلنگ یونٹس پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوگا؟

جمعہ 24 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان موبائل فون مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو حکومت کی جانب سے سرمایہ کاروں سے کیے گئے وعدوں کو نبھاتے ہوئے موبائل فونز کے ٹیرف میں اضافے سے گریز کرے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت اگلے بجٹ میں موبائل فون اسمبلنگ یونٹس پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے پر غور کر رہی ہے، اس ضمن میں پاکستان موبائل فون مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے ایف بی آر حکام کو اپنی معروضات پیش کی ہیں۔

ایف بی آر حکام کے ساتھ ایک حالیہ ملاقات میں ایسوسی ایشن کے وفد نے خدشات کا اظہار کیا کہ ٹیرف میں اضافے سے نہ صرف صنعت کا مقامی پھیلاؤ متاثر ہوگا بلکہ پاکستان سے موبائل فونز کے برآمدی اہداف پر بھی منفی اثر پڑے گا۔

وفد نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ملک میں تیار ہونیوالے تمام موبائل فونز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لاگو کرنے سے انڈسٹری کو شدید دھچکا لگے گا، موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی 2020 کے تحت 350 ڈالرز تک کی قیمت والے فون سیٹ 18 فیصد سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں، جب کہ قیمت کی اس حد سے مہنگے فون سیٹ سیلز ٹیکس کے مکمل تابع ہیں۔

پاکستان موبائل فون مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے یاد دہانی کرائی کہ زیادہ تر مقامی موبائل فون کمپنیاں مقررہ قیمت کی حد کے اندر رہتے ہوئے ہی فون سیٹ تیار کرتی ہیں، جو ملک میں استعمال ہونے والے اسمارٹ فونز کا تقریباً 55 فیصد ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp