رمضان المبارک کے دوران میں پانچ غذاؤں سے پرہیز کرکے ہم سارا دن متحرک اور تازہ دم رہ سکتے ہیں۔ ان غذاؤں میں کاربو ہائیڈریٹس ، ڈبوں میں زیادہ عرصہ کے لئے محفوظ کی گئی خوراک، کاربونیٹڈ مشروبات، بہت زیادہ میٹھے کھانے اور بہت زیادہ نمکین غذائیں شامل ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ ہمارے جسم کو ڈی ٹاکسیفائی کرنے کی بہترین تدبیر ہے۔ اسی لئے روزوں میں صحت کے لیے غیر مفید غذاؤں سےبچنا بھی ضروری ہےکیونکہ ایسی غذائیں ہمارے جسم کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
روزہ رکھنے کے ساتھ یہ بھی ضروری ہوتا ہے کہ آپ اپنی صحت پر سمجھوتہ کیے بغیر دن بھر خود کو متحرک رکھیں۔
اگر آپ رمضان یا کچھ اور روزے رکھ رہے ہیں، تو ضروری ہے کہ آپ اپنی صحت سے سمجھوتہ کیے بغیر دن بھر خود کو متحرک رکھیں۔
ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ خوراک میں غذائیت سے بھرپور کھانوں کو شامل کرنا بھی بہت ضروری ہے کیونکہ بعض غذائیں دن بھر بھوکا پیاسا رہنے کی وجہ سے جسم کے پھولنے اور ہاضمہ کی تکلیف جیسے مسائل کا سبب بن سکتی ہیں۔
ہمارے ہاں اکثر افطاری میں تلے ہوئے، میٹھے اور کاربو ہائیڈریٹ والی خوراک پسند کی جاتی ہے لیکن روزوں کے دوران میں ان کا غذاؤں کا استعمال مناسب نہیں ہے۔
ذیل میں پانچ غذاؤں کی فہرست دی جا رہی ہے جن سے ہمیں روزوں کے دوران پرہیز کرنا چاہیے :
1۔کاربو ہائیڈریٹس
دن بھر بھوکا پیاسا رہنے کے بعد ہمارے جسم کو کاربو ہائی ڈریٹس ہضم کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔اس لئے بہتر ہے کہ آپ کاربوہائیڈریٹس والے کھانوں سے پرہیز کریں۔ آپ کو تلی ہوئی پوریاں، آلو کے چپس، بغیر چھنا ہوا آٹا، چاول اور دیگر کاربو ہائی ڈریٹس والی غذائیں نہ کھائیں۔ اگر یہ غذائیں کھانے کو آپ کا دل بہت زیادہ مچلے تو پھر انہیں اعتدال سے کھائیں۔
2۔ڈبوں میں زیادہ عرصہ کے لئے محفوظ کیے گئے کھانے
ڈبوں میں زیادہ عرصہ کے لئے محفوظ کیے گئے کھانے جنہیں کینڈ فوڈ بھی کہا جاتا ہے۔ ایسے کھانے کیمیکلز اور چینی سے بھرپور ہوتے ہیں تاکہ یہ زیادہ عرصہ تک استعمال کے قابل رہ سکیں۔
ایسی غذاؤں میں غذائیت کم ہوتی ہے اسی لئے روزوں کے دوران میں ان سے پرہیز کرنا ہی بہتر ہے۔
3۔کاربونیٹڈ مشروبات
سوڈا اور اس جیسے دوسرے مشروبات پیٹ کے پھولنے اور تکلیف کا باعث بن سکتے ہیں،خاص طور پر تب جب ان کو خالی پیٹ استعمال کیا جائے۔ان مشروبات میں گیس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو ہمارے معدے پر دباؤ ڈال سکتی ہے اسی لئے روزوں کے دوران ان سے بچنا ہی بہتر ہے۔
4۔ بہت زیادہ میٹھے کھانے
روزوں میں گلاب جامن، لڈو، کھیر اور ایسے دیگر میٹھے کھانے ہمارے خون میں شوگر کی سطح میں اچانک اضافے کی وجہ بن سکتے ہیں کیونکہ ان میں چینی کا استعمال بہت زیادہ کیا جاتا ہے جو ہماری صحت کے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
خون میں شوگر کی مقدار کو مناسب رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ صحت مند کھانوں کا استعمال کریں۔
5۔بہت زیادہ نمکین غذائیں
اگرچہ خوراک میں نمک کا استعمال بھی ضروری ہے مگر بہت زیادہ نمک کے استعمال سے
ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
روزوں کے دوران میں زیادہ نمکین کھانوں سے پرہیز کرنا یا پھر ان کا استعمال اعتدال سے کرنا ہی بہتر ہے۔
اگر آپ بہت زیادہ نمک کا استعمال کرتے ہیں تو ہائی ڈریٹ رہنے کے لیے وافر مقدار میں پانی پینا یقینی بنائیں۔