یوم پاکستان کے موقع پر صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے الگ الگ پیغامات میں قوم کو مبارک باد دی اورکہا کہ ہمیں اپنے آپ کو قومی مقصد سے آراستہ کرنا ہوگا اور اپنے اسلاف کی میراث کے مطابق جدوجہد کرنے کا عزم کرنا ہوگا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے یوم ِ پاکستان کے موقع پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1940 میں آج کے دن برصغیر کے مسلمانوں نے قرارداد ِ پاکستان منظور کی اور ایک علیحدہ وطن کا مطالبہ کیا کہ جہاں وہ اسلامی نظریات کے مطابق آزادی سے اپنی زندگی بسر کرسکیں۔ صدر مملکت نے یوم پاکستان 23 مارچ 2023 کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ آج ہم بانیانِ پاکستان جن کی جدوجہد اور قربانیوں کی بدولت پاکستان معرضِ وجود میں آیا ، کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ظلم و ستم، ہندوتوا کی بڑھتی ہوئی لہر اور مسلمانوں کے خلاف تشدد،انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، اور غیر قانونی طور پر بھارت کے زیرتسلط جموں و کشمیر میں بھارتی سیکورٹی فورسز کی طرف سے جاری مظالم اس بات کا ثبوت ہیں کہ اس وقت کی مسلم قیادت نے ایک دانشمندانہ فیصلہ کیا تھا۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ یہ دن بحیثیت قوم ہمیں اپنی کامیابیوں اور ناکامیوں کا جائزہ لینے کی بھی یاد دہانی کراتا ہے، آزادی کے وقت ہمیں مہاجرین کی آباد کاری اور بحالی، نوزائیدہ ریاست کے آئینی اور انتظامی مسائل، سلامتی کے خطرات، نئی ریاست کو مضبوط سماجی، اقتصادی اور صنعتی بنیادوں پر استوار کرنے اور تنازعہ جموں و کشمیر جیسے بہت سے چیلنجز کا سامنا تھا۔
ان چیلنجز کے باوجود ہم نے اپنی مسلسل محنت اور قابلیت سے ہر شعبے میں شاندار کامیابیاں حاصل کیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ریاستی ادارے قائم کیے، اپنے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا، جوہری صلاحیت حاصل کی، دہشت گردی اور کورونا وائرس کی وبا پر قابو پایا اور قدرتی آفات کے دوران قربانی اور تعاون کے جذبے کا مظاہرہ کیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ ہمیں قانون کی حکمرانی یقینی بنانے، جمہوریت کو مضبوط کرنے، اپنے معاشرے میں عدم مساوات کو کم کرنے، خواتین کو بااختیار بنانے، خصوصی افراد کے حقوق کی فراہمی؛ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے ؛ اپنے شہریوں کے انسانی حقوق کا تحفظ کرنےاور ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ابھی مزید کام کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہماری کامیابیوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے میرا پختہ یقین ہے کہ ہم پاکستان کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ اگر ہم اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے ساتھ کام کرتے رہیں تو ہم پاکستان کو ایک مضبوط اور خوشحال ملک بنا سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا پیغام
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ 23 مارچ ہماری قومی تاریخ کا ایسا عہد ساز دن ہے جو ہمیں اپنے ماضی کی یاد دلاتا ہے،ہمیں اپنے موجودہ حالات پر غور و فکر کرنے کی دعوت دیتا ہے اور ایک خوشحال مستقبل کی تعمیر کی تحریک دیتا ہے،پاکستان سیاسی اور آئینی جدوجہد کے نتیجے میں معرض وجود میں آیا اور اس کا مستقبل آئین پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنے میں مضمر ہے۔
وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے یوم پاکستان پر پیغام میں کہا کہ 23 مارچ ہماری قومی تاریخ کا ایسا عہد ساز دن ہے جو ہمیں اپنے ماضی کی یاد دلاتا ہے، ہمیں اپنے موجودہ حالات پر غور و فکر کرنے کی دعوت دیتا ہے اور ایک خوشحال مستقبل کی تعمیر کی تحریک دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ دن عہد کی تجدید کا دن بھی ہے،
یہ دن ہمیں 1940 میں واپس لے جاتا ہے جب برصغیر کے مسلمانوں نے ایک علیحدہ وطن کے قیام کی قرارداد منظور کی تھی جسے وہ قائداعظم محمد علی جناح کی متحرک قیادت میں اپنا وطن کہہ سکیں۔انہوں نے کہا کہ علامہ محمد اقبال کا آزادی کا خواب مسلمانوں کے مطالبات اور علیحدہ وطن کی امنگوں کی نمائندگی کرنے والی قرارداد کی صورت میں ظاہر ہوا۔قائداعظم کی قیادت میں بر صغیر کے مسلمانوں کی سات سالوں کی تاریخ ساز جدو جہد نے اقبال کے خواب کو حقیقت میں بدلا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا قیام یقیناً 20ویں صدی کا ایک معجزہ ہے، ہمارے گزشتہ 75سالوں کے سفر نے ہمیں جنگوں سے نبردآزما ہوتے اور قدرتی آفات سمیت بہت سے بحرانوں سے لڑتے دیکھا ہے، کئی مواقع ایسے آئے ہیں جب ہم نے مشکلات پر قابو پالیا اور کئی سنگ میل عبور کئے، عالمی برادری کے رکن کی حیثیت سے پاکستان نے انسانیت کو درپیش مسائل کے حل اور عالمی امن کے قیام میں ایک ذمہ دار قوم کا کردار ادا کیا ۔
انہوں نے کہا کہ آج جب ہم یوم پاکستان منا رہے ہیں اور اپنے بانیوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کر رہے ہیں تو ہمیں ان چیلنجوں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے جو ہمارے سامنے ہیں، آج ہمیں سیاسی و معاشی عدم استحکام کا سامنا ہے، پاکستان سیاسی اور آئینی جدوجہد کے نتیجے میں معرض وجود میں آیا تھا اور اس کا مستقبل آئین پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنے میں مضمر ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کا مقدر عظیم کامیابیاں اور بلندیاں حاصل کرنا ہے، تاہم اس کے حقیقت بننے کے لیے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا،
اپنے آپ کو قومی مقصد سے آراستہ کرنا ہوگا اور اپنے اسلاف کی میراث کے مطابق جدوجہد کرنے کا عزم کرنا ہوگا۔آئیے آج کے دن ہم خود احتسابی کریں تا کہ اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کا ازالہ کر سکیں،جو قومیں جو اپنے ماضی کا تجزیہ کرنے، اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنے اور اصلاح کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں وہی حقیقی کامیابی حاصل کر سکتی ہیں۔