’عدلیہ میں تقسیم ہے مگر اب اس کی نوعیت ذاتی کی بجائے نظریاتی ہے‘

اتوار 26 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ آف پاکستان اور پارلیمنٹ کور کرنے والے سینیئر کورٹ رپورٹرز نے وی نیوز کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ عدلیہ میں اس وقت تقسیم موجود ہے لیکن اب اس کی نوعیت سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے دور جیسی نہیں بلکہ اب یہ نظریاتی تقسیم ہے۔

سینیئر رپورٹر جاوید سومرو نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ فیصل واوڈا، فیصل سبزواری اور طلال چوہدری نے سینیٹ میں عدلیہ پر جو تنقید کی اس میں کچھ نہ کچھ حقیقت تو ہے اور پھر جس طریقے سے طلال چوہدری کو نااہل کیا گیا ان کے اندر کہیں نہ کہیں وہ غصہ تو ہے جس کا وہ اظہار کرتے رہتے ہیں لیکن یہ صرف سیاسی بیانات کی حد تک ہے۔

سینیئر رپورٹر حسنات ملک نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ فیصل واوڈا کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تاحیات نااہل کیا اور اس کے بعد وہ اسلام آباد ہائیکورٹ آئے جہاں ان کی درخواست جسٹس اطہر من اللہ کے پاس سماعت کے لیے مقرر ہوئی اور وہاں سے انہیں ریلیف نہیں ملا تو فیصل واوڈا کو کہیں نہ کہیں جسٹس اطہر من اللہ کے خلاف غصہ ہے۔ لیکن عدلیہ کو توہین عدالت کی کارروائی نہیں کرنی چاہیے۔ ’توہین عدالت کی کارروائی جب بھی ہوئی تو ایسا ہی محسوس ہوا ہے جیسے عدلیہ کے ادارے نے ری ایکشن دیا ہو‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp