سپریم کورٹ آف پاکستان اور پارلیمنٹ کور کرنے والے سینیئر کورٹ رپورٹرز نے وی نیوز کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ عدلیہ میں اس وقت تقسیم موجود ہے لیکن اب اس کی نوعیت سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے دور جیسی نہیں بلکہ اب یہ نظریاتی تقسیم ہے۔
مزید پڑھیں
سینیئر رپورٹر جاوید سومرو نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ فیصل واوڈا، فیصل سبزواری اور طلال چوہدری نے سینیٹ میں عدلیہ پر جو تنقید کی اس میں کچھ نہ کچھ حقیقت تو ہے اور پھر جس طریقے سے طلال چوہدری کو نااہل کیا گیا ان کے اندر کہیں نہ کہیں وہ غصہ تو ہے جس کا وہ اظہار کرتے رہتے ہیں لیکن یہ صرف سیاسی بیانات کی حد تک ہے۔
سینیئر رپورٹر حسنات ملک نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ فیصل واوڈا کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تاحیات نااہل کیا اور اس کے بعد وہ اسلام آباد ہائیکورٹ آئے جہاں ان کی درخواست جسٹس اطہر من اللہ کے پاس سماعت کے لیے مقرر ہوئی اور وہاں سے انہیں ریلیف نہیں ملا تو فیصل واوڈا کو کہیں نہ کہیں جسٹس اطہر من اللہ کے خلاف غصہ ہے۔ لیکن عدلیہ کو توہین عدالت کی کارروائی نہیں کرنی چاہیے۔ ’توہین عدالت کی کارروائی جب بھی ہوئی تو ایسا ہی محسوس ہوا ہے جیسے عدلیہ کے ادارے نے ری ایکشن دیا ہو‘۔