اسرائیلی افواج کی جانب سے فلسطینی عوام پر مظالم کا سلسلہ جاری ہے، رفح میں اسرائیلی حملوں میں تیزی آگئی ہے جن کا دائرہ اب کیریم شالوم اور رفح کے سرحدی راستوں تک پھیل گیا ہے، 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے ابتک اسرائیلی حملوں سے جاں بحق ہونے والے فلسطینی شہریوں کی تعداد 35 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔
مزید پڑھیں
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں اہم سرحدی گزرگاہیں بند ہونے اور اسرائیل کی جانب سے امدادی ٹیموں کو اجازت نہ ملنے کے باعث شہریوں کو انسانی امداد کی فراہمی شدید مشکلات سے دوچار ہے، گزشتہ ایک ہفتے تک رفع سے تقریباً 815,000 افراد نقل مکانی کر چکے ہیں جبکہ شمالی غزہ سے ایک لاکھ لوگوں نے انخلا کیا ہے۔
ان علاقوں میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) کی پناہ گاہیں خالی ہو گئی ہیں۔ بیشتر پناہ گزین وسطی غزہ کے علاقے خان یونس اور دیر البلح کا رخ کر رہے ہیں۔
عالمی اداراہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور ہیلتھ کلسٹر کے مطابق طبی مراکز کے قریبی علاقوں سے لوگوں کو انخلا کے احکامات اور وہاں پر جاری عسکری کارروائیوں کے نتیجے میں طبی خدمات کی بحالی مزید متاثر ہو رہی ہے۔
اس وقت ‘انرا’ ہی غزہ میں طبی خدمات فراہم کرنے والا سب سے بڑا ادارہ ہے، غزہ میں انرا کے زیراہتمام 100 سے زیادہ طبی مراکز اب بھی فعال ہیں۔
Displaced families in #Gaza are forced to flee again & again – some of them even 6 times.
They seek shelter in makeshift tents or damaged buildings, including @UNRWA schools & facilities. But safety doesn’t exist in #GazaStrip. Bombardments continue & vital supplies are lacking. pic.twitter.com/ffq2dIy4Eo
— UNRWA (@UNRWA) May 25, 2024
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کے بعد غزہ میں اسرائیلی جارحیت سے جاں بحق ہونے والے فلسطینی شہریوں کی تعداد 35 ہزار 709 جبکہ 79 ہزار 990 افراد زخمی ہوچکے ہیں، اقوام متحدہ کے 191 امداد کارکن بھی اسرائیلی بربریت کا نشانہ بنے، مغربی کنارے میں 117 بچوں سمیت 489 فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔