گزشتہ ہفتے لاپتا ہونے والا طالب علم اسلام آباد کی مارگلہ ہائیکنگ ٹریل 5 کے قریب ایک کھائی میں مردہ حالت میں پایا گیا۔ اس جان لیوا واقعہ سے شہریوں میں تشویش کی ایک لہر دوڑگئی ہے۔ ایک بڑی تعداد یہ کہتی نظر آرہی ہے کہ اسلام آباد اب غیرمحفوظ شہر بن چکا ہے جہاں خاص طور پر ہائیکنگ ٹریلز اور پارکوں میں بھی شہری محفوظ نہیں۔
تفریحی مقامات خوف کی علامت بنتے جارہے ہیں جہاں گزشتہ چند برسوں کے دوران ریپ اور قتل کے متعدد واقعات بھی رپورٹ ہوتے رہے ہیں، اسی طرح دارالحکومت میں چوری اور چھینا جھپٹی کے واقعات میں بھی نمایاں اضافہ بھی نیا درد سر بنتا جارہا ہے، جس سے غیرملکی شہری بھی محفوظ نہیں۔
مزید پڑھیں
یہاں کے مارگلہ ہلز میں قائم متعدد ہائیکنگ ٹریلز نہ صرف شہریوں بلکہ سیاحوں کے لیے سب سے آسان اور محفوظ ایڈونچر تصور کیا جاتا رہا ہے تاہم اس منفرد سیاحتی مقامات پر انسانی جان کی حرمت لیکن اب وہاں بھی خوف کے سائے گہرے ہوتے جارہے ہیں۔
یہ ’ٹریلز‘ یا راستے پہاڑیوں کے درمیان میں بنے ہیں۔ اسلام آباد میں مجموعی طور پر 6 ٹریلز ہیں جن میں پسندیدگی کے اعتبار سے زیادہ معروف ٹریل 3 اور ٹریل 5 ہیں لیکن ان دونوں ٹریلز پر اس سے پہلے بھی کئی حادثات رونما ہو چکے ہیں۔
ہائیکنگ ٹریلز پر پیش آنیوالے واقعات
مارگلہ ہلز کی ٹریل 3 میں خاتون کو 13 جولائی 2023 کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، ایف آئی آر کے مطابق شیخوپورہ کی رہائشی خاتون کو نعمان نامی شخص نے نوکری کا جھانسہ دے کر راولپنڈی بلایا تھا۔
ملزم انٹرویو کے بہانے خاتون کو ٹریل 3 لے گیا جہاں گن پوائنٹ پر ایک شخص نے زیادتی کانشانہ بنایا۔ ملزم کی جانب سے متاثرہ خاتون کو واقعے کا بتانے پر جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی گئی۔ لیکن بعد ازاں ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں خاتون سے زیادتی ثابت نہیں ہوئی تھی۔
7 نومبر 2020 کو ہائیکنگ کے لیے جانے والی 3 غیر ملکی لڑکیوں کو اسلام آباد کے مضافاتی پہاڑی علاقے سنیاڑی جنگل میں ہراساں کیے جانے کا واقعہ پیش آیا جس میں 2 ملزم گرفتار کیے گئے تھے۔
ایف 9 پارک میں ریپ اور قتل کی وارداتیں
دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے وسط میں ایک پورے سیکٹر پر واقع ایف 9 پارک میں بھی گزشتہ چند برسوں سے ریپ، قتل اور تشدد کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، انہی واقعات کی میڈیا کوریج سے شہریوں کے نزدیک اس خوبصورت پارک کی شہرت کچھ اتنی اچھی نہیں رہی ہے۔
20 مارچ 2024 کو 12 سالہ بچی کا مبینہ طور ریپ کا واقعہ ہوا، جس کا مقدمہ درج کرکے پولیس نے مرکزی ملزم ساجد کو گرفتار کرلیا۔
ایف آئی آر کے مطابق بچی کی والدہ نے پولیس کو بتایا کہ ان کی بیٹی کو مہرین نامی خاتون گھر سے لے گئیں اور وہاں سے ملزم اسے پارک لے گیا، جہاں سے رات 11 بجے بچی روتی ہوئی واپس آئی، واقعے کی ایف آئی آر کے مطابق ملزم 12 سالہ بچی کو بہلا پھسلا کر موٹر سائیکل پر ایف 9 پارک لے کر گیا اور ریپ کا نشانہ بنایا۔
2 فروری 2023 کو اسلام آباد کے ایف 9 پارک میں لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا واقعہ سامنے آیا تھا۔
لڑکی چہل قدمی کے لیے دوست کے ساتھ پارک آئی تھی، جہاں مسلح افراد نے انہیں روکا اور لڑکی کو الگ لے گئے، تشدد کا نشانہ بنا کر جان سے مارنے کی دھمکی دی اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس کو بیان میں لڑکی نے بتایا تھاکہ 2 حملہ آوروں نے زیادتی کے بعد کپڑے دور پھینک دیے تاکہ وہ بھاگ نہ سکے اور ملزمان نے زیادتی کے بعد کہا کہ شام کے وقت پارک نہ آیا کرو۔
جون 2021 میں ایک فوڈ کمپنی میں بطور مینیجر کام کرنے والے 27 سالہ نوجوان قاسم اعوان پارک میں چہل قدمی کے دوران گولی لگنے سے جان کی بازی ہار گئے۔
دسمبر 2021 میں ایف نائن پارک میں ایک ملزم نے ورزش کے لیے آنے والے ایک شخص پر تشدد کیا تھا جس سے ان کی بینائی متاثر ہوئی تھی۔
اگست 2018 میں ایف 9 پارک میں ریپ کا ایک واقعہ سامنے آنے کے بعد سی ڈی اے نے پارک کے 2 اہلکاروں کو نوکری سے برطرف کر دیا تھا۔