وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے تپ دق( ٹی بی ) کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ حکومت ٹی بی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔ ٹی بی کے خاتمے کے لیے مربوط اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں وزارت صحت کی جانب سے ٹی بی کا مفت علاج کیا جاتا ہے۔ حکومت آنے والی نسلوں کو ٹی بی سے پاک کرنے کے لیے موثر اقدامات کو یقینی بنارہی ہے۔
وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ پاکستان میں تقریباً 400,000 ٹی بی کے مریض ہر سال مفت تشخیص اور علاج کی سہولیات سے مستفید ہو رہے ہیں۔ ٹی بی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے تمام صوبوں میں 1603 سے زائد صحت کی سہولیات کی حامل ہائی ٹیک لیبارٹریز موجود ہیں۔
عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ دیگر امراض کی طرح ایڈز، ملیریا اور ٹی بی کی تشخیص کے لیے ٹیسٹ کروانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی مرحلہ میں ٹی بی کو بروقت اور آسانی سے کنٹرول کیاجاسکتا ہے۔ ماضی میں ٹی بی سے لاکھوں انسان زندگی کی بازی ہارگئے لیکن اب یہ لاعلاج مرض نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی بی کے مریض کا سن کر لوگ گھبراجاتے ہیں۔ آئیں ! عہد کریں، جس طرح دنیا کے دیگر ممالک نے ٹی بی کا خاتمہ کیا، ہم بھی شہریوں کو آگاہی دیں گے۔ ٹی بی کے خاتمے کے لیے مل کر کوشش جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی بی کے مریض پریشان نہ ہوں، یہ سوفیصد قابل علاج بیماری ہے،ت ہم مل کر ٹی بی کو شکست دیں گے۔