میکسیکو میں 2 جون بروز اتوار عام انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے جس کے نتائج کے اعلان کے بعد یقینی طور ملک کی تاریخ میں پہلی بار کسی خاتون کے صدر منتخب ہونے اعلان کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
دارالحکومت میکسیکو سٹی کی سابق میئر کلاڈیا شینبام اور ایک مقامی کاروباری خاتون ژوچیٹی گیلویز اس وقت صدارتی الیکشن میں مدمقابل ہیں۔ دونوں خواتین میکسیکو جیسے روایت پسند ملک کی پہلی خاتون صدر بن کر تاریخ رقم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
شین بام اپنے دیرینہ اتحادی اور میکسیکو کے صدر آندرے مینوئل لوپیز اوبراڈور اور ان کی بائیں بازو کی مورینا پارٹی کی حمایت سے مقبولیت کی نئی منازل طے کررہی ہیں۔
عام انتخابات میں ان کے مدمقابل قدامت پسند پی اے این پارٹی سے تعلق رکھنے والی سابق سینیٹر ژوچیٹی گیلویز ہیں جو اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کی نمائندگی کررہی ہیں۔
اس دوڑ میں بائیں بازو سے تعلق رکھنے والی سابق میئر کلاڈیا شینبام کے صدر بننے کی توقع ظاہر کی جارہی ہے جو ملک کی پہلی خاتون صدر ہوں گی۔ یہ ایک ایسے ملک کے لیے ایک قابل ذکر کامیابی ہوگی جہاں صنفی بنیاد پر تشدد کی شرح نہایت بلند ہے اور روزانہ 10 خواتین کو قتل کر دیا جاتا ہے۔
میکسیکو میں صدارتی امیدوار شینبام کی کامیابی کی توقع اس لیے ظاہر کی جارہی ہے کیونکہ وہ میئر بننے سے قبل ایک ماحولیاتی سائنسدان کے طور پر بھی فرائض سرانجام دے چکی ہیں اور ونڈ اور سولر انرجی کے ذریعے توانائی کی پیداوار کی حامی ہیں۔
اپنی انتخابی مہم میں انہوں نے اپنی جماعت کی پالیسیوں کو جاری رکھنے اور تشدد کے خاتمے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے بطور میئر اپنے شہر میں پولیس اور امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا اور مجرموں کے نیٹ ورکس سے متعلق انٹیلیجنس کو بھی فعال بنایا۔
دوسری جانب، ژوچیٹی گیلویز نے ملک میں سماجی منصوبوں کے قیام اور کرپشن کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے منشیات کا کاروبار کرنے والے گروہوں کے خلاف بھی اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم لوگوں کا ماننا ہے کہ وہ حقیقت میں ایسا نہیں کرنا چاہتیں۔
اتوار کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں دونوں خواتین ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گی۔ نتائج کے بعد میکسیکو کس حد تک تبدیل ہوگا یہ تو وقت ہی بتائے گا لیکن ایک بات تو طے ہے کہ میکسیکو کی آئندہ صدر ایک خاتون ہوں گی۔