مودی کو چور کہنے پر راہول گاندھی کو 2 سال قید کی سزا، لوک سبھا سے بھی نااہل

جمعہ 24 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو 23 مارچ کو سورت عدالت کی جانب سے ہتک عزت کے مقدمے میں سزا سنائے جانے کے بعد بھارت کی لوک سبھا کے رکن کے طور پر پارلیمنٹ کی جانب سے نااہل قرار دیدیا گیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق لوک سبھا سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’راہول گاندھی اپنی سزا کی تاریخ سے لوک سبھا کی رکنیت کے لیے نااہل ہیں‘۔ لوک سبھا کا اجلاس کارروائی کے ایک گھنٹے بعد ہی ملتوی کر دیا گیا۔

کانگریس نے اس فیصلے کو سیاسی قرار دیتے ہوئے برسر اقتدار سیاسی جماعت بی جے پی کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

گزشتہ روز بھارتی ریاست گجرات کی عدالت نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو 2019 میں کی گئی ایک تقریر پر ہتکِ عزت کا قصور وار قرار دیتے ہوئے انہیں 2 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ راہول نے اپنی تقریر میں مودی نام کا مضحکہ اڑایا تھا کہ یہ تمام چوروں کا معروف نام ہے۔

راہول گاندھی فیصلہ سنائے جانے کے وقت عدالت میں موجود تھے۔ عدالت نے راہول گاندھی کو ضمانت بھی دے دی ہے اور ان کی سزا کو 30 دن کے لیے معطل بھی کر دیا ہے۔ اس لیے وہ سر دست جیل جانے سے بچ گئے۔

عدالت نے راہول گاندھی کے بیان کو توہین آمیز پایا اور تعزیرات ہند کی دفعات 499 اور 500 کے تحت قصوروار پایا۔ درخواست گزار پورنیش مودی کے وکیل کیتن ریشم والا نے کہا کہ مدعاعلیہ کو 2 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے راہل گاندھی کے وکیل کرت پان والا کے حوالے سے کہا کہ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ ایچ ایچ ورما کی عدالت نے اس معاملے میں فریقین کے دلائل سنے تھے اور 23 مارچ کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

یاد رہے کہ راہول گاندھی ملک کے اہم اپوزیشن رہنما ہیں۔ وہ 2024 میں وزیراعظم مودی کے مدمقابل ہوں گے۔ نریندر مودی ان انتخابات میں تیسری مدت کے لیے امیدوار ہوں گے۔

راہول گاندھی کی جماعت کانگریس کی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں 10 فی صد سے بھی کم نشستیں ہیں۔ وہ بھارت کے گزشتہ 2 عام انتخابات میں بی جے پی سے بری طرح ہار چکی ہے۔

راہول گاندھی نے 2019 میں کہا کیا تھا؟

راہول گاندھی نے 2019 میں لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران کرناٹک میں انتخابی ریلی میں مودی کنیت والے افراد کے حوالے سےکہا تھا ’چوکیدار 100 فیصد چور ہے‘۔ کیونکہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں نریندرمودی نے خود کو ملک اور عوام کا ’چوکیدار‘ بتا کر مہم چلائی تھی۔

راہول گاندھی نے کہا تھا ’تمام چوروں کی کنیت مودی کیسے ہے؟ نیروو مودی، للت مودی، نریندر مودی‘۔ ہمیں نہیں معلوم کہ ایسے اور کتنے مودی آئیں گے؟‘ یاد رہے کہ نیروو مودی ہیرے کے تاجر ہیں اور ملک سے فرار ہیں۔ للت مودی انڈین پریمیئر لیگ کے سابق چیف ہیں جن پر انڈین کرکٹ بورڈ نے تاحیات پابندی لگا رکھی ہے۔

راہول گاندھی کا عدالت میں مؤقف؟

راہول گاندھی نے عدالت میں کہا کہ ’انہوں نے جان بوجھ کر کچھ نہیں کہا، ان کے بیان سے درخواست گزار کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ میں اپنے بیان سے کسی کمیونٹی کو تکلیف نہیں پہنچانا چاہتا تھا۔ راہول گاندھی اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے اکتوبر 2021 میں سورت کی عدالت میں حاضر ہوئے تھے۔

سزا کے بعد راہول گاندھی نے کیا ٹوئٹ کی؟

سزا کے اعلان کے بعد راہول گاندھی نے مہاتما گاندھی کا ایک قول ٹویٹ کیا ’میرا مذہب سچائی اور عدم تشدد پر مبنی ہے۔ سچائی میرا خدا ہے، عدم تشدد اس کے حصول کا ذریعہ ہے۔‘

کانگریس نے احتجاج کا اعلان کر دیا

بھارت کی اپوزیشن جماعت آل انڈیا کانگریس نے راہول گاندھی کو ہتک عزت کے مقدمے میں سزا سنائے جانے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

کانگریس نے کہا ہے کہ راہول گاندھی آمر کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور انہیں پولیس، مقدمات اور سزا سے ڈرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ملک کا قانون راہول گاندھی کو اپیل کرنے کا موقع دیتا ہے اور وہ اس حق کا استعمال کریں گے۔ ہم ڈرنے والے نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp