نیب ترامیم کیس: کے پی حکومت کی سماعت لائیو دکھانے کی درخواست سمجھ سے بالاتر ہے، سپریم کورٹ

ہفتہ 1 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف کیس کی کارروائی براہِ راست نشر نہ کرنے کی درخواست کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔

حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ایڈوکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے کیس کی کارروائی براہ راست نشر کرنے کی درخواست کی، عوامی مفاد کا مقدمہ نہ ہونے کے باعث لائیو نشریات کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

سپریم کورٹ نے کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت کی مرکزی کیس میں ایک دن بھی عدالت نمائندگی نہیں تھی، اچانک انٹرا کورٹ اپیلوں میں کے پی حکومت کی سماعت لائیو دکھانے کی درخواست سمجھ سے بالاتر ہے۔

عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ 5 رکنی لارجر بینچ میں جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلے سے اختلاف کیا، سپریم کورٹ ہر مقدمے کو براہِ راست نشر نہیں کرسکتی۔

حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ خصوصاً ایسے مقدمات لائیو نہیں دکھائے جاسکتے جن میں سیاسی یا ذاتی مقاصد وابستہ ہوں۔

سپریم کورٹ نے کہاکہ امکان تھا کہ سپریم کورٹ کو سیاسی مقاصد اور پوائنٹ اسکورنگ کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف حکومتی اپیلوں پر سماعت 6 جون کو ہوگی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بینچ دن ساڑھے 11 بجے سماعت کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp